سرینگر 25 جون (سیاست ڈاٹ کام) مرکز نے آج ایک اہم بیان جاری کرتے ہوئے کہاکہ فی الحال عراق ہماری توجہ کا مرکز ہے اور وہاں موجودہ صورتحال تشویش کا باعث ہے۔ توقع ہے کہ وہاں جاری خانہ جنگی کا اثر ہندوستان کی تیل سربراہی پر نہیں ہوگا۔ مملکتی وزیر دفاع راؤ اندر جیت سنگھ نے اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے لئے اب عراق تشویش کا باعث بن گیا ہے۔ ہماری تیل پائپ لائنس جنوبی عراق سے ہوکر گزرتی ہیں۔ اب تک دہشت گردوں نے اِن پائپ لائنس کو نشانہ نہیں بنایا ہے تاہم حکومت حالات پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے۔ بادامی باغ کنٹونمنٹ میں جنگی شہیدوں کی یادگار پر گلہائے عقیدت پیش کرنے کے بعد اُنھوں نے کہاکہ توقع ہے کہ عراق میں حالات بہتر ہوجائیں گے اور ہندوستان کے لئے تیل سربراہی متاثر نہیں ہوگی۔ اس موقع پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ پاکستان کے ساتھ دو رُخی بات چیت صرف اُسی وقت کامیاب ہوسکتی ہے
جب پاکستان اپنے اُس وعدہ کی تکمیل کرے کہ پاکستانی سرزمین کو ہندوستان کے خلاف دہشت گردوں کو استعمال کرنے نہیں دیا جائے گا۔ پاکستان کے ساتھ ہمارا یہی بنیادی مسئلہ ہے جہاں پاکستان، ہندوستان کے خلاف دہشت گردی کے لئے دہشت گردوں کو اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت دیتا آرہا ہے۔ اگر پاکستان دہشت گردوں کی بیخ کنی کرتا ہے تو ہند و پاک کے درمیان امن مذاکرات کے لئے حالات سازگار ہوسکتے ہیں۔ مسٹر سنگھ نے کہاکہ بندوقوں کے سائے میں مذاکرات نہیں کئے جاسکتے۔ لہذا یہ توقع کی جاسکتی ہے کہ حالات پرامن ہوں گے اور بات چیت میں پیشرفت ہوگی۔ اُنھوں نے کشمیر کے بارے میں کہاکہ وہاں حالات نہ صرف کنٹرول میں ہیں بلکہ گزشتہ کچھ سال کے دوران حالات میں بہتری بھی پیدا ہوئی ہے اور اس کے لئے وہاں موجود مسلح افواج ذمہ دار ہے جس نے حالات کو بے قابو ہونے نہیں دیا۔