عدن کی سرکاری عمارتوں پر علیحدگی پسندوں کا قبضہ

عدن، 29 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) یمن کے جنوبی شہر عدن میں علیحدگی پسندوں نے سرکاری عمارتوں پر قبضہ کر لیا ہے ۔ اس دوران فوج اور علیحدگی پسندوں کے درمیان جھڑپوں میں 10 افراد ہلاک ہو گئے اور کئی دیگر زخمی بھی ہو ئے ہیں۔عدن میں صدر منصور ہادی کی فوج اور علیحدگی پسندوں کے درمیان لڑائی جاری ہے ۔جنوبی یمن کے شہر عدن میں علیحدگی پسند جنگجوؤں نے سرکاری عمارتوں پر قبضہ کر لیا ہے اور صدر عبد ربہ منصور ہادی کی افواج سے ان کی شدید جھڑپیں ہوئی ہیں۔اس دوران کم از کم دس افراد کے ہلاک اور درجنوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔وزیراعظم احمد بن دغر نے علیحدگی پسندوں پر بغاوت شروع کرنے کا الزام عائد کیا ہے ۔بی بی سی کے مطابق اس وقت عدن ملک کے عارضی دارالحکومت کے فرائض سرانجام دے رہا ہے کیوں کہ حوثی باغیوں نے اصل دارالحکومت صنعا پر قبضہ کر رکھا ہے ۔سرکاری فوج نے یمن کے عرب پڑوسیوں سے درخواست کی ہے کہ وہ حالات کو قابو میں کرنے میں مدد دیں۔اس تازہ پیش رفت کی وجہ سے یمن کی پیچیدہ صورت حال مزید سنگین ہو گئی ہے جہاں دسیوں لاکھ افراد کو امداد کی ضرورت ہے ۔جھڑپیں اتوار کو اس وقت شروع ہوئیں جب علیحدگی پسندوں کی جانب سے صدر ہادی کو دی ہوئی مہلت ختم ہو گئی۔ ان کا مطالبہ تھا کہ وزیراعظم دغر اور ان کی کابینہ کو برطرف کیا جائے ۔وزیراعظم دغر نے عرب امارات سے کہا ہے کہ صورتحال سے نمٹنے میں مدد کرے کیوں کہ ان جھڑپوں سے حوثی باغیوں کو فائدہ ہو رہا ہے ۔صدر ہادی نے ، جو سعودی عرب میں مقیم ہیں، جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے ، جب کہ ان کی حکومت نے سرکاری فوجیوں سے کہا ہے کہ وہ بیرکوں میں واپس چلے جائیں۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہیکہ سعودی قیادت والی فوج نے جب سے یمن میں کارروائی شروع کی ہے اب تک 9200 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔