عدم رواداری تکلیف دہ ،جیو اور جینے دو کا نظریہ ملک کی عظیم طاقت

مودی حکومت میں فردِ واحد کو تمام فیصلوں کا اختیار ، بنگلور ویمنس کالج کی طالبات سے راہول گاندھی کی بات چیت
بنگلور۔ 25 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے پارلیمنٹ کے سرمائی سیشن کے آغاز سے قبل کہا ہے کہ ان کی پارٹی بھی جی ایس ٹی پر پختہ یقین رکھتی ہے لیکن حکومت کو چاہئے کہ وہ شرح کی حد کے بشمول بعض دیگر مسائل پر بات چیت کیلئے اپوزیشن تک رسائی حاصل کرے۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے گڈس اینڈ سرویس ٹیکس (جی ایس ٹی) جیسے حساب بل پر اپنی پارٹی کا موقف واضح کیا۔ اس دوران انہوں نے مودی حکومت کو سخت ترین تنقیدوں کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ سوٹ بوٹ کی سرکار سے بھی بدتر ہے جو سوٹ بوٹ پہننے والے چھ چند کارپوریٹس کی مدد کرنا چاہتی ہے، تاہم بی جے پی سرمائی اجلاس میں اس بل کی منظوری کو یقینی بنائے ممکنہ کوشش کررہی ہے۔راہول گاندھی نے بنگلور میں ویمنس کالج کی طالبات سے تفصیلی تبادلہ خیال کے دوران مختلف سوالوں کا جواب دیا۔ انہوں نے ’’بڑھتی ہوئی عدم رواداری‘‘ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بحیثیت ہندوستانی مجھے بھی اس پر شدید تکلیف ہے۔ راہول نے بڑھتی ہوئی عدم رواداری کی مذمت کرتے ہوئے ’جیو اور جینے دو‘ کے نظریہ کو ملک کی سب سے بڑی طاقت قرار دیا۔ نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ وہ (مودی) سمجھتے ہیں کہ محض ایک وزیراعظم کے دفتر(پی ایم او) کے ذریعہ سارا ملک چلایا جاسکتا ہے اور وہ (مودی سمجھتے ہیںکہ) تن تنہا سارے ملک کو بدل سکتے ہیں۔

 

راہول گاندھی نے سارے ملک کے یونیورسٹیز کیمپس میں طلبہ تک رسائی کا منصوبہ بنایا ہے۔ آج کی ملاقات اس سلسلے کی پہلی کڑی تھی۔ مودی سرکار کے اندازِ کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے راہول نے کہا کہ مرکز میں چند افراد ہی فیصلے کرنے کا اختیار رکھتے ہیں اور صرف فردِ واحد ہی تمام فیصلہ کرتا ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ’’کوئی ایک شخص تمام سوالات کا جواب نہیں دے سکتا بلکہ اکثر مسائل کی یکسوئی کے لئے مذاکرات کافی اہمیت رکھتے ہیں۔ بعدازاں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی عدم رواداری کے مسئلہ کو جو انتہائی تکلیف دہ ہے، پارلیمنٹ میں اُٹھایا جائے گا۔ عدم رواداری کے مسئلہ پر سارے ہندوستان کو تشویش ہے لیکن وزیراعظم اس مسئلہ پر خاموش ہیں۔ جی ایس ٹی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے راہول نے کہا کہ سب سے پہلے کانگریس نے یہ بِل تیار کیا تھا اور ہم نے اس بل کی تائید کی تھی لیکن بی جے پی نے تین سال تک اس بل کو روک رکھا اور حتی کہ وزیر فینانس ارون جیٹلی نے جو اس وقت اپوزیشن میں تھے، پارلیمنٹ کی کارروائی میں رخنہ اندازی کو ایک حکمت عملی کے طور پر حق بجانب قرار دیا تھا۔ راہول نے کہا کہ مودی حکومت اپوزیشن سے بات چیت کرنا نہیں چاہتی۔ وزیراعظم نے کبھی فون اٹھاکر کسی اپوزیشن لیڈر سے کوئی مسئلہ پر بات چیت نہیں کی جبکہ اُن کے پیشرو منموہن سنگھ اکثر اپوزیشن سے بات چیت کیا کرتے تھے۔