کلگام (جموں و کشمیر)۔ 2 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) کشمیر کے رائے دہندوں نے علیحدگی پسندوں کی انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کو مسترد کردیا تھا ، لیکن جنوبی کشمیر کے انتخابی حلقہ کے دو دیہاتوں میں بحیثیت مجموعی فیصلہ کیا کہ اس جمہوری عمل میں شرکت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ فوج ترقی کے سلسلے میں تعصب برت رہی اور عوام کو ہراساں کررہی ہے۔ ان دونوں دیہاتوں میں 4,530 اہل رائے دہندے ہیں، لیکن صرف ایک ووٹ 6 مراکز رائے دہی پر جو دیہاتوں بوگام اور پنیواہ میں قائم کئے گئے تھے، استعمال کیا گیا۔ یہ دونوں دیہات کلگام اسمبلی حلقہ کے تحت ہیں۔ رائے دہی کے پہلے تین گھنٹوں میں صرف ایک ووٹ استعمال ہوا۔ ایک عمر رسیدہ شخص علی محمد بوگام مرکز رائے دہی کے باہر کہا کہ ہمیں حریت کانفرنس کی رائے دہی کے بائیکاٹ کی اپیل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ ہمارے ضمیر کی آواز ہے کہ ہم اس علاقہ میں اپنے حق رائے دہی سے استفادہ نہ کریں۔ یہاں 15,000 کی آبادی ہے۔ گزشتہ 18 سال سے ہر شعبہ میں ہمارے تعصب برتا جارہا ہے۔ قریبی دیہات بلوسا کو نئے انتظامی یونٹ کا درجہ دیا گیا ہے لیکن بوگام کو نظرانداز کردیا گیا حالانکہ بلوسا میں صرف 4 ہزار کی آبادی ہے۔