نئی دہلی ۔ 5 نومبر ۔(سیاست ڈاٹ کام)سی پی آئی ایم نے آج اُن لوگوں پر اعتراض کیا جو ایودھیا مقدمہ کی سماعت جنوری تک ملتوی کردینے پر اعتراض کررہے ہیں اور انتباہ دیاکہ بی جے پی زیرقیادت حکومت کو ایسے افراد کی سرپرستی نہیں کرنی چاہئے جو اس مسئلہ پر آئندہ سال لوک سبھا انتخابات سے قبل عوام کو فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم کرنا چاہتے ہیں ۔ سی پی آئی ایم کے پولیٹ بیورو نے اپنے ایک بیان میں مطالبہ کیاکہ رام مندر کی تعمیر کیلئے قانون سازی یا آرڈنینس کا اجرا ء مودی حکومت کی جانب سے عدلیہ کی اہمیت گھٹانے کے مترادف ہوگا جبکہ مرکزی حکومت کہہ چکی ہے کہ وہ عدالت کے فیصلہ کی پابند رہے گی ۔ تاہم انتخابات سے پہلے بی جے پی کے بعض اہم ارکان آوازیں اُٹھارہے ہیں کہ قانون سازی کی جائے یا آرڈنینس جاری کیاجائے تاکہ رام مندر کی تعمیر کی راہ ہموار ہوسکے ۔ دریں اثناء ہردوار سے موصولہ اطلاع کے بموجب سابق جگت گرو شنکر آچاریہ 6 ڈسمبر سے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کیلئے بھوک ہڑتال کا آغاز کرنا چاہتے ہیں ۔ سوامی ستیہ میترانند گری نے پیر کے دن اپنی بھوک ہڑتال کا اعلان کیا ۔ وہ ایک نامور ہندو سنت ہیں اور ماضی میں جگت گرو شنکر آچاریہ بھی رہ چکے ہیں ۔