فینانس کمیشن کو چیف منسٹر تلنگانہ کی یادداشت ،فنڈس میں اضافہ پر زور
حیدرآباد 21 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام) حکومت تلنگانہ نے ریاست میں نظام انصاف رسانی کو بہتر بنانے اور عدالتی انتظامیہ کے استحکام کیلئے 977کروڑ روپئے کی تخمینی لاگت سے مختلف تجاویز مرتب کئے ہیں جس میں ای۔ عدالتوں کو عصری بنانے کے علاوہ مزید عدالتوں کے قیام ،خواتین کے خلاف جرائم سے متعلق مقدمات کی موثر سماعت کیلئے فاسٹ ٹریک کورٹس اور اضافی فیملی کورٹس کے قیام ریاستی عدالتی اکیڈیمی کی تعمیر اور سرکاری وکیلوں کی تربیت کیلئے لاء اکیڈیمی کے قیام کی تجاویز بھی شامل ہیں۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راو نے حال ہی میں 14 فینانس کمیشن کو ایک یادداشت پیش کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مختلف عدالتوں میں 2.71 لاکھ مقدمات زیر سماعت ہیں جن میں 62,264 سیول اور 2 لاکھ سے زائد فوجداری مقدمات بھی شامل ہیں۔ ریاست کو مزید 453 عدالتوں کی ضرورت ہے۔مرکزی حکومت نے 13 ویں فینانس کمیشن کی گرانٹس کے تحت 2010-2015تک پانچ سالہ معیاد کیلئے 145.18 کروڑ روپئے منظور کئے ۔ ماضی میں 140 اسپیشل مجسٹریٹ عدالتیں منظور کی گئی تھی جن کی منجملہ تلنگانہ کے 10 اضلاع میں ایسی 106 عدالتوں کا قیام عمل میں آیا تھا۔