ڈپٹی چیف منسٹر موریا کو سازگار فیصلہ کا اعتماد، بابری مسجد کیس کے فریقوں میں ممکنہ معاہدہ بھی مندر کے حق میں ہوگا، پی ٹی آئی کو انٹرویو
لکھنؤ ۔ 28 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) ایودھیا میں زبردست رام مندر تعمیر کئے جانے کا اعتماد ظاہر کرتے ہوئے اترپردیش کے ڈپٹی چیف منسٹر کیشو پرساد موریا نے آج کہا کہ اس سے بھگوان رام کے بھکتوں کی امنگیں پوری ہوجائیں گی۔ موریانے یہ بھی کہا کہ ایودھیا کبھی بھی سیاسی مسئلہ نہیں رہا بلکہ یہ عقیدہ کا معاملہ ہے۔ ’’ہر رام بھکت چاہتا ہیکہ بھگوان رام ٹاٹ میں نہ پڑے رہیں بلکہ ٹھاٹ سے رہیں۔ بھگوان رام ہنوز اسی شکل میں ہیں جیسا کہ وہ متنازعہ ڈھانچہ منہدم ہونے سے قبل ہوا کرتے تھے۔ ہر روز ان کی پوجا ریت رواج اور رسوم کے مطابق ہوتی ہیں لیکن انہیں ٹاٹ میں پوجا جارہا ہے۔ ہر رام بھکت چاہتا ہیکہ لارڈ رام ٹاٹ تلے نہیں بلکہ انہیں ٹھاٹ میں رہنا چاہئے‘‘۔ موریا نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کو انٹرویو دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہیکہ بڑے پیمانہ پر رام مندر وہاں ضرور تعمیر کرنا چاہئے۔ ان کے ریمارکس سے چند روز قبل آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے ایودھیا میں متنازعہ مقام پر رام مندر کی تعمیر کیلئے پرزور وکالت میں کہا تھا کہ وہاں صرف مندر ہی بنے گی اور کوئی دیگر ڈھانچہ نہیں۔ موریا نے کہا کہ رام جنم بھومی ۔ بابری مسجد تنازعہ کیس میں روزانہ عدالتی سماعت 5 ڈسمبر کو شروع ہوگی اور ’’مجھے اعتماد ہیکہ سماعت کے بعد فیصلہ جلد ہی ہوجائے گا۔ ترپال (خیمہ) کی جگہ عظیم الشان رام مندر ان پتھروں کو استعمال کرتے ہوئے تعمیر کی جائے گی جن پر رام جنم بھومی نیاس کی جانب سے کشیدہ کاری کی گئی ہے جہاں بھکتوں کو پوجا کرنے کا موقع حاصل ہوگا‘‘۔ موریا نے دعویٰ کیا کہ جیسے ہی زبردست رام مندر کی تعمیر ہوجائے یہ کام وی ایچ پی کے قدآور لیڈر اشوک سنگھل، مہنت سری رام چندر داس پرم ہنس (سابق سربراہ رام جنم بھومی نیاس واقع ایودھیا) اور وہ کارسیوکوں کو حقیقی معنوں میں خراج ہوگا جنہوں نے اپنی جانیں قربان کردیں لیکن چونکہ یہ معاملہ عدالت میں ہے، اس لئے حکومت کی طرف سے ہم یہی کہہ سکتے ہیں کہ عدالت اپنا پیسہ جاری کرنے تک یا اس کیس کے فریقوں میں معاہدہ ہوجانے تک رام مندر کی تعمیر کی شروعات نہیں ہوسکتی۔ تاہم جس دن سپریم کورٹ فیصلہ سنادے یا فریقوں کے مابین کوئی معاہدہ ہوجائے تو رام مندر کیلئے تعمیراتی کام کسی تاخیر کے بغیر شروع ہوجائے گا۔ ایودھیا تنازعہ کا حل تلاش کرنے کیلئے بانی ’آرٹ آف لیونگ‘ سری سری روی شنکر کی کوشش کے بارے میں موریا نے کہا کہ اگر کسی کی طرف سے کچھ کوشش کی جاتی ہے تو حکومت اس کی مخالفت نہیں کرتی ہے۔ چاہے وہ اس کیس کا کوئی فریق ہو یا چاہے وہ فریقوں کے مابین کوئی معاہدہ کرانے والا ہو۔ جن لوگوں نے بھی پرامن حل کیلئے کوشش کی ہے، وہ ضرور کوئی عملی منصوبہ رکھتے ہوں گے لیکن حکومت کی سطح پر ہم فریقوں کے مابین معاہدہ یا سپریم کورٹ کے فیصلہ کا انتظار کررہے ہیں اور ہمارا ماننا ہیکہ یہ ہمارے لئے سازگار نتیجہ ہوگا۔
یوپی :بلدی چناؤکیلئے تیسرے مرحلہ کی آج پولنگ
لکھنؤ، 28 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) اترپردیش میں بلدیاتی انتخابات کے آخری اور تیسرے مرحلے کیلئے سخت سیکورٹی کے درمیان ریاست کے 26 اضلاع میں پولنگ کل صبح 7:30 بجے سے شام 5 بجے تک ہوگی۔اس دوران الا اینڈ آرڈر کو چاق چوبند رکھنے کی ذمہ داری 80 ہزار سکیورٹی جوانوں پر ہوگی جن میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے 40 کمپنیاں بھی شامل ہوں گی۔اس مرحلہ میں جن اضلاع میں کل پولنگ ہوگی اس میں سہارنپور، باغپت، بلند شہر، مرادآباد، سنبھل، بریلی، ایٹہ، فیروزآباد، قنوج، اوریا، کانپور دیہات، جھانسی و یگر شامل ہیں۔