عدالتوں میں بدعنوانیوں کی روک تھام کیلئے جوڈیشیل اصلاحات پر زور

کریمنل کورٹس بار اسوسی ایشن کا لکچر، سینئر ایڈوکیٹ و سماجی جہدکار پرشانت بھوشن کا خطاب
حیدرآباد۔26ستمبر(سیاست نیوز) سینئر ایڈوکیٹ سپریم کورٹ وسماجی جہدکار پرشانت بھوشن نے عدالتی شعبوں میںبڑھتی بدعنوانیوں کو ختم کرنے کے لئے جوڈیشیل اصلاحات کو ضروری قراردیا۔ آج یہاں قدیم پریس کلب بشیر باغ میں کریمنل کورٹس بار اسوسی ایشن کے زیر اہتمام ’’جوڈیشیل ریفارمس‘‘ کے عنوان پر منعقدہ ایک لکچرکے دوران ریاستی سطح پر ہونے والے ججس کے تقررات میں ہونے والی بے قاعدگیوں کوختم کرنے کے لئے درکار اصلاحات پر عمل کو یقینی بنانے کیلئے سیول سوسائٹی اور بار اسوسی ایشن کو آگے آنے کا مشورہ دیا۔پرشانت بھوشن نے کہاکہ ججس کے تقررات میں ہونے والی بے قاعدگیوں کو منظرعام پر لانے سے میڈیا بھی ڈرتا ہے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ جوابی کارروائی اور امتناع کے ڈر سے ذرائع ابلاغ بھی اس حساس مسئلہ پر خاموشی اختیار کرنے کو ترجیح دیتا ہے ۔ انہوں نے جوڈیشیل ریفارمرس کو وقت کی اہم ضرورت قراریتے ہوئے کہاکہ ججس کے تقررات اور عدالتی شعبوں میںہونے والی بدعنوانیوںکے خلاف شکایت کرنے کے لئے درکار علیحدہ پلیٹ فارم کی عدم موجودگی پر مذکورہ شعبہ میں تیزی کے ساتھ بدعنوانیوں بڑھ رہی ہیں۔ مسٹرپرشانت بھوشن نے عدلیہ اور تحقیقاتی اداروں میںحکمران جماعتوں کی بیجا مداخلت پر بھی سخت اعتراض ظاہر کیا۔ انہوں نے کہاکہ عدالتی فیصلوں اور تحقیقاتی اداروں کو ذاتی مفادات کی تکمیل کے مطابق استعمال کرنا حکمران جماعتوں کی ایک عادت بنی ہوئی ہے، جس پر روک ضروری ہے۔مسٹر پرشانت بھوشن نے عدلیہ کے اہم رول کا اس موقع پر ذکر کرتے ہوئے کہاکہ عام آدمی کے دستوری حقوق‘ شہری مسائل کا حل‘ عام آدمی کو مفت طبی سہولتوں کی فراہمی میں عدلیہ کااہم رول ہے۔ انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کے جج ہوں یا پھر سی بی آئی عہدیداروں کے تقررات او رتبادلوں میں مرکزی حکومت کی بیجامداخلت کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر غریب طبقے سے تعلق رکھنے والے کسی شخص پر پولیس مقدمہ دائر کرتی ہے تو وہ شخص انصاف کے لئے عدالت اور پولیس کی مرہون منت ہوجاتا ہے۔ عدلیہ میں اصلاحات کے متعلق برسر اقتدار حکمران جماعت جب مخالفت کرتی ہے تو اپوزیشن جماعتیں بھی برسراقتدار سیاسی جماعت کے ساتھ مل کر ایوان میںہنگامہ کھڑا کردیتی ہیں جبکہ دیگر کئی اہم موضوعات پرمذکورہ سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کی مخالف دیکھائی دیتی ہیں۔صدر کریمنل کورٹ بار اسوسی ایشن کونڈا ریڈی کے علاوہ راجندر ریڈی او ردیگر بھی اس موقع پر مو جو دتھے۔