حیدرآباد /11 نومبر ( دکن نیوز ) مولانا محمد خواجہ شریف شیخ الحدیث جامعہ نظامیہ نے کہا کہ رب اللعلمین خالق مطلق ہے اور بندہ عجز و انکساری کا پیکر ہے ۔ بندے کی شان یہ ہے کہ وہ ہمیشہ اللہ رب العزت کو قادر و ناظر جانتے ہوئے اپنی نگاہیں نیچی رکھیں ۔ مولانا خواجہ شریف کل رات آستانہ قدیری ہلکٹہ شریف میں جلسہ عظمت اولیاء و فیضان شیخ الاسلام بانی جامعہ نظامیہ بضمن عرس 100 سالہ انواراللہ الفاروقی چشتی اور 37 ویں عرس حضرت قدیری کے موقع پر مخاطب کرتے ہوئے کیا ۔ مولانا خواجہ شریف نے سلسلہ تقریر جاری رکھتے ہوئے کہاکہ عجیز و انکساری ہی سے بندہ اللہ تعالی کی رحمت اور دین دنیا میں فضل و کرم سے نوازا جاتا ہے ۔ بندہ عجز و انکساری کی زندگی گذاریں ۔ اسی میں فلاح و بہبود مولانا محمد فصیح الدین نظامی مہتمم کتب خانہ جامعہ نظامیہ نے کہا کہ خانقاہی نظام کے ذریعہ جو تعلیمات عام ہوتی ہے اس میں سب سے پہلا انسانیت کا درس ہوتا ہے اور ساتھ ہی ساتھ دین حنیف کی تبلیغ و اشاعت ان خانقاہوں کا مقصد و منشاء ہے ۔ مولانا سید عزیز اللہ شاہ قادری استاد جامعہ نظامیہ نے کہا کہ نیک و۔۔۔ کی محبت میں رہو گے تو نیک کہلاؤ گے ۔ انہوں نے کہا کہ محبت کا اثر انسان کی فطرت پر بہت جلد کرجاتا ہے اس لئے اولیاء اللہ نے کہا کہ مسلمان نیک لوگوں کی محبت میں رہے اور تقوے اختیار کریں ۔ مولانا محمد ظہیرالدین علی صوفی نے اپنی طویل اور جامہ تقریر میں کہا کہ انبیاء کا ذکر عبادت کا درجہ رکھتا ہے اور صالحین کا ذکر امت محمدیہ کے گناہوں کا ۔۔۔۔۔ ہے اور اسی طرح ہر مومن کو موت کا یقین اللہ سے محبت کا اظہار کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج کے اس عصری دور میں خانقاہی نظام کو مزید تقویت پہونچانے کی ضرورت ہے ۔ خانقاہی نظام ہی ایک ایسا واحد طریقہ ہے جس کے ذریعہ تمام علوم کی رہبری حاصل ہوتی ہے ۔ قبل نماز جمعہ مولانا مفتی خلیل احمد جامعہ نظامیہ نے بصیرت افروز خطاب میں کہا کہ آج کا دور انتشار پسندی کی طرف پڑ رہا ہے جبکہ اسلام میں امن و امان کی تعلیمات سے انسانیت کی فلاح و بہبود کا درس دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خانقاہوں کے ذریعہ دین اسلام کی جو خدمت انجام دی گئی ہے اسے کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے ۔ مولانا محمد فصیح الدین نظامی نے نماز جمعہ کی امامت کی حافظ عبدالباری ساجد کی قرآن اور اشہر سہرائی ممبئی کی نعت سے آغاز ہوا ۔ مولانا محمد مفتی عظیم الدین صدر مفتی جامعہ نظامیہ نے وقت انگیز دعاء کی ۔ جلسہ کو مولانا حافظ سید عبدالروف علی مولانا سید احمد علی ، مولانا حافظ محمد رضوان قریشی ، مولانا شاہ محمد رفیع الدین فاروقی ، مولانا حافظ محمد قاسم نظامی ، مولانا سلیم قادری ، مولانا مفتی سید عبدالرشید گلبرگہ ، مولانا حکیم وقار اشرفی گلبرگہ نے مخاطب کیا ۔ 12 محرم کو روضہ گنج بخش گلبرگہ مولانا سید شاہ حسن شبیر محمد محمد الحسینی ، مولانا سید شاہ یداللہ حسینی نظام بابا ، مولانا سید شاہ اویس ندیم صادق پاشاہ دیگر خانوادہ اور 13 محرم کو حضرت سید سراج بابا شیخ ، مولانا سید شاہ گیسودراز خسرو حسینی ، سجادہ نشین بندہ نواز ، مولانا سید شاہ علی حسینی ، مولانا سید مصطفی حسینی ، بارگاہ حضرت بندہ نواز نے شرکت کی ۔ جانشین حضرت صاحب قدیری اور مولانا خواجہ سید ابوتراب شاہ قادری چشتی نے تمام مراسم عرس انجام دئے ۔ سید احمد محی الدین قادری نے مہمانوں کا استقبال کیا ۔