عثمان ساگر سے پانچ ہزار مکانوں کو سربراہی آب کی مسدودی

چھ ماہ تک بحال نہیں ہوگا ، دریائے کرشنا سے متبادل انتظام کی کوشش ، ساگر کی خشکی اصل وجہ
حیدرآباد۔ 3 مارچ (سیاست نیوز) شہر حیدرآباد کے ایک لاکھ 5 ہزار مکانوں کو جو پانی عثمان ساگر (گنڈی پیٹ) سے سربراہ کیا جاتا تھا، وہ آئندہ 6 ماہ تک نہیں سربراہ کیا جائے گا بلکہ متبادل انتظامات کے طور پر دریائے کرشنا کے تیسرے مرحلے سے پانی کی یہ کمی پوری کی جائے گی۔ 6 سال کے وقفہ کے بعد عثمان ساگر سے ایک مرتبہ پھر پانی کی سربراہی کا عمل روک دیا گیا ہے، کیونکہ ناکافی بارش اور سطح آب میں مسلسل گراوٹ کو دیکھتے ہوئے حیدرآباد میٹرو پولیٹن واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ (ایچ ایم ڈبلیو ایس ایس بی) نے یہ فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے بموجب عثمان ساگر سے شہر کے ایک لاکھ 5 ہزار نل کنکشنس کو پانی سربراہ کیا جاتا تھا جس میں کاروان، مہدی پٹنم، مانصاحب ٹینک، شیخ پیٹ، ٹولی چوکی، گولکنڈہ، گوشہ محل، ضیاء گوڑہ، گولی گوڑہ، ریڈ ہلز، سلطان بازار، نامپلی اور دیگر علاقوں کے مکین شامل ہیں۔ ان علاقوں کو عثمان ساگر سے روزانہ 25 ملین گیلن پانی سربراہ کیا جاتا تھا لیکن موسم گرما سے قبل عثمان ساگر کی سطح آب میں مسلسل کمی کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کیا کہ عثمان ساگر سے پانی کی سربراہی کا سلسلہ فوری طور پر ترک کردیا جائے۔ واضح رہے کہ سال 2010ء میں بھی عثمان ساگر کی سطح آب میں مسلسل گراوٹ اور خشکی کے بعد آبی سربراہی بند کردی گئی تھی لیکن اندرون 10 یوم بروقت مانسون کی آمد اور بہتر بارش کے سبب عثمان ساگر سے سربراہی آب کا سلسلہ شروع کردیا گیا تھا۔ تقریباً 6 سال بعد اب ایک مرتبہ پھر پانی کی قلت پیدا ہوگئی ہے اور صورتِ حال کا جائزہ لیتے ہوئے اس بات کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ مانسون کی آمد کے بعد ہی دوبارہ عثمان ساگر سے سربراہی آب شروع کی جائے گی۔ بتایا جاتا ہے کہ شہر حیدرآباد میں سنگور، مانجیرہ کے علاوہ عثمان ساگر سے جو پانی سربراہ کیا جاتا ہے، اس میں کوئی کمی نہیں کی جائے گی، بلکہ عثمان ساگر کے خشک ہونے کے سبب جو صورتحال پیدا ہوئی ہے، اس سے نمٹنے کرشنا واٹر پروجیکٹ سے یومیہ 15 ملین گیلن پانی سربراہ کرنے کے اقدامات کئے جاچکے ہیں۔ حمایت ساگر کی صورتحال سے متعلق محکمہ آبرسانی کے عہدیدار مطمئن نظر آرہے ہیں اور ان کا ماننا ہے کہ ماہ اگست تک حمایت ساگر سے سربراہی آب کا سلسلہ جاری رہ سکتا ہے ، اور اس میں کوئی رکاوٹ پیدا ہونے کا اندیشہ نہیں ہے۔