عثمانیہ یونیورسٹی کے لیے 424 کروڑ کے مالیہ کی منظوری

ایگزیکٹیو کونسل میں منظوری ، وائس چانسلر پروفیسر ایس ستیہ نارائنا

حیدرآباد ۔ 28 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) : جامعہ عثمانیہ نے سال 2014-15 کے لیے 424 کروڑ کے مالیہ کو منظوری دی ہے ۔ عثمانیہ یونیورسٹی کی جانب سے منظورہ بجٹ سال گزشتہ کے بجٹ سے 95 کروڑ روپئے اضافی ہے تاکہ اس سال ترقیاتی کاموں کو وسعت دی جاسکے ۔ وائس چانسلر جامعہ عثمانیہ پروفیسر ایس ستیہ نارائنا نے آج یہ بات بتائی ۔ انہوں نے سال گذشتہ کے دوران جامعہ عثمانیہ کی جانب سے کئے گئے ترقیاتی اقدامات کے علاوہ تعلیمی سفر کی تفصیلات سے واقف کروایا ۔ اس موقعہ پر پروفیسر ملاریڈی ایکزیکٹیو کونسل رکن نے 424 کروڑ کا بجٹ پیش کیا جسے عاملہ کونسل نے منظوری دے دی ۔ اس موقعہ پر عاملہ کونسل کے ارکان کے علاوہ اکیڈیمک سینیٹ و دیگر عہدیدار موجود تھے ۔ پروفیسر ایس ستیہ نارائنا نے بتایا کہ یونیورسٹی کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے کے لیے مختلف منصوبہ جات تیار کئے جارہے ہیں ۔ انہوں نے اکیڈیمک سینیٹ کے اجلاس سے خطاب کے دوران یہ بات کہی ۔ انہوں نے اپنے تفصیلی خطاب کے دوران سینیٹ کو اس بات سے واقف کروایا کہ یونیورسٹی سے ملحقہ پوسٹ گریجویٹ کالج جوگی پیٹ میں 22 کروڑ کے صرفہ سے قائم کیا جارہا ہے ۔ علاوہ ازیں یونیورسٹی نے 22 مارچ کو انڈین ایرفورس کے عہدیداروں کے لیے پی ایچ ڈی کورس کے آغاز کے لیے کالج آف ایرور افیر سے یادداشت مفاہمت پر دستخط کئے ہیں ۔

انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی اپنے تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے علاوہ دائرہ کار کو وسعت دیتے ہوئے طلبہ کو عالمی معیار کی سہولتوں کی فراہمی کی کوشش میں مصروف ہے ۔ اس موقعہ پر پروفیسر کے پرتاپ ریڈی رجسٹرار جامعہ عثمانیہ کے علاوہ دیگر موجود تھے ۔ پروفیسر ایس ستیہ نارائنا نے اس موقعہ پر نئے اکیڈیمک سینیٹ ارکان کو متعارف کروایا جس میں پروفیسر وی وی بسوا راؤ ، پروفیسر آر ناگیشور راؤ ، پروفیسر ٹی سنکرشانا ، پروفیسر کے پرتاپ ریڈی شامل ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ گذشتہ تین ماہ کے دوران یونیورسٹی میں مختلف عنوانات پر سمینارس و لکچرس کا انعقاد عمل میں لایا گیا اور ایگزمنیشن برانچ کو عصری بنانے کے اقدامات کرتے ہوئے آن لائن پرچہ جات کی تنقیح کی درخواستیں وصول کی جانے لگی ہیں ۔ پروفیسر ایس ستیہ نارائنہ نے دیگر اقدامات کی تفصیلات سے اجلاس کو واقف کروایا ۔۔