عثمانیہ یونیورسٹی کے قدیم ایمبلم کو احیاء کرنے کا مطالبہ

وائس چانسلر سے سینئر تلنگانہ جہد کاروں کی نمائندگی
حیدرآباد۔27جنوری(سیاست نیوز) سینئر تلنگانہ جہدکاروں کے ایک وفد نے جمعہ کو عثمانیہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر رام چندرن سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں ایک یادواشت پیش کی او رکہاکہ عثمانیہ یونیورسٹی کی صدسالہ تقریب کے انعقاد سے قبل تک یونیورسٹی کے قدیم ایمبلم کا احیاء عمل میںلایا جائے تاکہ تلنگانہ کی عظیم یونیورسٹی کے وقار کو متاثر ہونے سے بچایا جاسکے۔ 1969تلنگانہ مومنٹ فاونڈرس فورم کے صدر کے ایم عارف الدین ‘ نائب صدر ڈاکٹر کولیورو چرنجیوی‘ صدر وائس آف تلنگانہ کیپٹن لنگالہ پانڈو رنگاریڈی‘نائب صدر تعمیرملت جناب ضیاء الدین نیرکے علاوہ جناب غلام یزدانی ایڈوکیٹ حیدرآباد ہائی کورٹ ‘ عثمانیہ یونیورسٹی اسٹوڈنٹ یونین لیڈر نریش اور درشن نے اپنی ملاقات میں وائس چانسلر عثمانیہ یونیورسٹی سے استفسار کیا کہ وہ تلنگانہ تحریک کے دوران بھی اس اہم موضوع پر آواز اٹھاتے آئے ہیں۔ وفد کا کہنا ہے کہ عثمانیہ یونیورسٹی کا قدیم ایمبلم آصف جاہی حکمرانوں کے دور کی یاد دلاتا ہے جس کا تعمیری شاہکار کا ثبوت عثمانیہ یونیورسٹی کی عظیم او رتاریخی عمارت ہے۔مسٹر کولیورو چرنجیو ی نے کہاکہ آندھرائی حکمرانوں کے دور میں عثمانیہ یونیورسٹی کے ایمبلم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی تھی اور آج تک وہی ایمبلم کے ساتھ اسناد کی اشاعت عمل میںلائی جارہی ہے جو قابلِ افسوس ہے ۔ انہوںنے کہاکہ سابقہ حکومتوں نے اس مسئلہ کو فرقہ وارانہ نوعیت کا بنانے میںکوئی کسر باقی نہیںرکھی تھی مگر آج تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد بھی وہی رویہ اختیار کیاجارہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ یونیورسٹی کے ماضی کے موقف کا احیاء او رحقیقی ایمبلم کی بازیابی کو یقینی بنانے کے لئے ہم ایک عظیم پلیٹ فارم تیار کررہے ہیںجس میں عثمانیہ یونیورسٹی کے قدیم طلبہ جو ہندوستان کے مختلف حصوں او ربیرون ملک کام کررہے ہیںکو بھی شامل کیاجارہا ہے ۔ انہوں نے مزیدکہاکہ یونیورسٹی کے دلت ‘ قبائیلی طبقات سے تعلق رکھنے والے طلباء کے علاوہ مختلف اقلیتی طبقات کے طلبہ وطالبات بھی ہماری اس مہم میںشامل ہیں۔