حیدرآباد ۔ 29 ڈسمبر (سیاست نیوز) عثمانیہ یونیورسٹی کی جانب سے حالیہ دنوں میں کئی ایک امور کوآن لائن کیا گیا ہے جو کسی کیلئے رحمت تو کسی کیلئے زحمت ثابت ہورہے ہیں جن میں خاص کر آن لائن فیس کے ادخال ہے جس سے طلبہ کافی پریشان ہیں اور اس کے ساتھ ہی کئی ایک کورسز کو آن لائن کرنے کا کی تجویز بھی ہے تاہم کورسیس کے آغاز سے متعلق تاحال اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے اعلیٰ تعلیمی اداروں کو اجازت دی ہیکہ وہ آن لائن کورسز کا آغاز کرسکتے ہیں۔ دریں اثناء جے این ٹی یو نے آن لائن کورسز ’’موک‘‘ کا آغاز آئندہ تعلیمی سال سے کرے گی جس کے بعد عثمانیہ یونیورسٹی نے بھی فیصلہ کیا ہیکہ وہ بھی آن لائن کورسز کی سمت اگلا قدم اٹھائے گی۔ یونیورسٹی کے اس فیصلے کی ایک اہم وجہ انجینئرنگ کورسز میں حوصلہ افزاء ردعمل مل رہا ہے۔ عثمانیہ یونیورسٹی کی جانب سے جو آن لائن کورسز کے آغاز کا فیصلہ کیا گیا ہے اس کے تحت 430 مسلمہ کالجوں میں انڈر گریجویٹ کورسز میں تعلیمی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ عثمانیہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ایس راماچندرم نے کہا ہیکہ تجرباتی طور پر آن لائن سے ایک مضمون میں آغاز کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ عثمانیہ یونیورسٹی سے مسلمہ کالجوں کی تعداد کافی زیادہ ہے لہٰذا تجربہ کرنے کے بعد اسکا تجزیاتی مطالعہ کیا جائے گا جن میں مسائل کی یکسوئی اور حوصلہ افزاء نتائج دونوں پر غور کرنے کے بعد مستقبل کا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔ آن لائن کورسز کب شروع ہوں گے اس کی قطعی تاریخ کا اعلان ہنوز باقی ہے۔