احتجاجی ریالیاں و دھرنے، کنٹراکٹ کے مسئلہ پر فیصلہ سے دستبرداری کا مطالبہ، پولیس کی سخت چوکسی
حیدرآباد۔/25جولائی، ( سیاست نیوز) عثمانیہ یونیورسٹی میں طلباء تنظیموں کی جانب سے ٹی آر ایس حکومت کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ طلباء کنٹراکٹ ملازمین کی خدمات باقاعدہ بنانے سے متعلق تلنگانہ حکومت کے فیصلہ کی مخالفت میں گذشتہ آٹھ دن سے مسلسل احتجاج کررہے ہیں۔ طلباء کی جانب سے احتجاجی ریالیاں اور دھرنے منظم کرتے ہوئے حکومت سے مانگ کی جارہی ہے کہ وہ اپنے فیصلہ سے دستبرداری اختیار کرے اور نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرے۔ عثمانیہ یونیورسٹی کے احاطہ میں مختلف طلباء تنظیموں کی جانب سے زنجیری بھوک ہڑتال کیمپ منعقد کیا گیا جس میں روزانہ طلباء و طالبات ایک دن کیلئے حصہ لے رہے ہیں۔ یونیورسٹی میں آج بھی طلباء کی جانب سے ریالی منظم کی گئی جس میں حکومت اور چیف منسٹر کے خلاف نعرہ بازی کی گئی۔ عثمانیہ یونیورسٹی میں مسلسل احتجاج کو دیکھتے ہوئے پولیس نے بھی سخت چوکسی اختیار کرلی ہے۔ یونیورسٹی کے اہم باب الداخلوں پر پولیس کے زائد دستوں کو تعینات کیا گیا تاکہ احتجاجی ریالی کو یونیورسٹی کے احاطہ سے باہر نکلنے کی اجازت نہ دی جائے۔ طلباء قائدین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کی تشکیل عمل میں لاتے ہوئے تمام محکمہ جات کی مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کا عمل شروع کیا جائے۔