عثمانیہ یونیورسٹی طالب علم کی خود کشی کی تحقیقات پر زور ‘پردیش کانگریس

حیدرآباد۔ 7 ڈسمبر (سیاست نیوز) ترجمان تلنگانہ پردیش کانگریس اے دیاکر نے عثمانیہ یونیورسٹی کے طالب علم مرلی مدیراج کی خودکشی پر شکوک کا اظہار کرکے اس کی برسرخدمات یا ریٹائرڈ جج سے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اے دیاکر نے کہا کہ جس عثمانیہ یونیورسٹی کا تلنگانہ تحریک میں اہم رول رہا اسی عثمانیہ یونیورسٹی کو ٹی آر ایس حکومت نے اوپن جیل میں تبدیل کردیا ہے۔ طلبہ و بیروزگار نوجوانوں نے اپنے روشن مستقبل کا خواب دیکھتے ہوئے تلنگانہ کی تحریک میں قربانیاں دیں۔ اپنی جان کی قربانی دیتے ہوئے تلنگانہ کی تحریک میں شدت پیدا کی اقتدار حاصل کرنے کے بعد چیف منسٹر طلبہ کو انعام و اکرام سے نوازنے کی بجائے امتحانات کی پرواہ کیلئے بغیر طلبا کو جیل مستقل کررہے ہیں۔ انہوں نے عثمانیہ یونیورسٹی میں دو تین پولیس کمپنیاں داخل ہوجانے پر حیرت کا اظہار کیا۔ یونیورسٹی کو پولیس چھاؤنی میں تبدیل کرنے کے پیچھے بڑی سازش کا الزام عائد کیا۔ اے دیاکرنے کہا کہ طلبا مرلی کے خاندان سے انصاف ‘ مالی تعاون کا مطالبہ کررہے تھے، لیکن پولیس نے غیرضروری کارروائی کی اور پرامن طلبا پر لاٹھی چارج کردیا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ تلنگانہ تحریک کے دوران 3 ڈسمبر کو ہی سریکانت چاری نے خودکشی کی تھی اسی دن مرلی مدیراج نے خود کشی کی ۔ انہوں نے جیل میں موجود دوسرے طلبہ کو ضمانت دینے کا مطالبہ کیا۔