یونیورسٹی فنڈس سے محروم، کشن ریڈی کا بیان
حیدرآباد 26 جنوری (سیاست نیوز) بی جے پی کے فلور لیڈر جی کشن ریڈی نے سوال کیا ہے کہ تلنگانہ کی حکومت طلبہ کے جائز مسائل حل کئے بغیر کس طرح عثمانیہ یونیورسٹی کی صدی تقاریب شایان شان منانے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔ کشن ریڈی نے کہاکہ یونیورسٹی طلبہ نے تلنگانہ ایجی ٹیشن کے دوسرے مرحلہ میں فیصلہ کن رول ادا کیا ہے اور یونیورسٹی کے کئی اسکالرس اب ساری دنیا میں سرکردہ عہدوں پر فائز ہیں۔ لیکن تشکیل تلنگانہ کے بعد حکومت، تلنگانہ کی ترقی کو نظرانداز کررہی ہے۔ ایسے وقت جبکہ بنیادی سہولتیں فراہم نہیں کی گئیں، ایک سال طویل تقاریب منعقد کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ صدی تقاریب شروع کرنے سے پہلے حکومت کو مسائل کے حل پر فوری توجہ کرنا چاہئے۔ عثمانیہ یونیورسٹی کے نیشنل اسسمنٹ اینڈ اکریڈیشن کونسل کے موقف سے محرومی پر اظہار مایوسی کرتے ہوئے کشن ریڈی نے کہاکہ اکریڈیشن سے محرومی کی وجہ پروفیسرس اور اسوسی ایٹ پروفیسرس کی کئی جائیدادوں کا خالی رہنا ہے اس وجہ سے یونیورسٹی کو این اے اے سی کے فنڈس سے محروم ہونا پڑا۔ انھوں نے الزام لگایا کہ ایک ہزار 264 تدریسی اسٹاف میں 560 جائیدادیں خالی ہیں اور حکومت اس مسئلہ پر سنجیدہ نہیں ہے۔