حیدرآباد۔3اگست(سیاست نیوز) عثمانیہ جنرل ہاسپٹل سے متعلق حالیہ دنوں میں پیدا ہوئے تنازعات اور صورتحال کے بعد پرنسپل ڈائرکٹر قومی انٹیک وممتاز ماہر تعمیرات مسٹر دیویہ گپتا نے اپنی ٹیم کے ساتھ آج اچانک عثمانیہ جنرل ہاسپٹل کا دور ہ کیا۔ اس کے بعد انہو ں نے دوٹوک الفاظ میں کہہ دیا کہ آنے والے کئی سالوں تک عثمانیہ جنرل ہاسپٹل کی عمارت کو کسی قسم کا کوئی خطرہ لا حق نہیں ہے۔ممتاز ماہر تعمیرات نے کہاکہ دور قدیم کی اس خوبصورت عمارت کو دوبارہ اسی طرح تعمیر کرنا ناممکن ہے اور کہاکہ صرف عمارت کی نگہداشت و مرمت کیلئے ایک اندازے کے مطابق پانچ تا سات کروڑ روپئے خرچ ہونگے جبکہ اس کی مرمت اور درستگی کے لئے ڈھائی تا تین کروڑ روپئے ہی خرچ ہونگے۔مسٹر دیویہ گپتا نے کہاکہ عثمانیہ جنرل ہاسپٹل کی قدیم عمارت تاریخی اعتبار سے حیدرآباد کی روایتی تہذیب وتمدن کی ایک جیتی جاگتی مثال ہے اور اس دواخانہ سے نہ صرف ہزاروں مریض بلکہ حیدرآبادی عوام کے جذبات بھی وابستہ ہیں۔انہوں نے دواخانے کی بروقت عدم دیکھ بھال پر ماضی کی حکومتوں کے رویہ کو اپنی سخت تنقید کا نشانہ بنایااورکہاکہ اگر حکومت پہلے سے ہی توجہہ دیتی تو یہ صورت حال پیدا نہیں ہوتی لیکن دیر آئید درست آئید کے مصداق حکومت نے مریضوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے ایک اچھی پہل کی ہے لیکن حکومت کو چاہئے کہ وہ عمارت کو مہندم کرنے کے بجائے اس کی مرمت اوردرستگی عمل میں لائے اور یہ ممکن بھی ہے۔انٹیک کے قومی قائد وماہر تعمیرات نے بتایا کہ عمارت کی چھت سے بارش کے پانی کی نکاسی کا موثر انتظام موجود نہیںہے جس کے سبب چھت پر پانی جمع ہورہا ہے۔