عثمانیہ دواخانے کو منہدم کرنے کی تجویز کی مخالفت

ہاسپٹل کی قدیم عمارت تلنگانہ کا بہترین ہیریٹیج ، کیپٹن پانڈو رنگاریڈی کا بیان
حیدرآباد۔28جولائی(سیاست نیوز) کیپٹن لنگالہ پانڈورنگاریڈی صدر وائس آف تلنگانہ نے تاریخی عثمانیہ جنرل ہاسپٹل کے انہدام کے متعلق حکومت تلنگانہ کی تجویزکی شدید مخالفت کرتے ہوئے عثمانیہ دواخانے کی قدیم عمارت کو مہندم کرنے چیف منسٹر کے چندرشیکھر رائو کی احکامات کی مذمت کی۔انہوں نے آج یہاں نمائندہ سیاست سے بات چیت کے دوران عثمانیہ جنرل ہاسپٹل کی قدیم عمارت کو تلنگانہ کا بہترین ہریٹیج قراردیا اور کہاکہ نظام ہشتم کے دور حکومت میں ایک ہزار بستروں پر مشتمل عثمانیہ دواخانے کی تعمیر عمل میںلائی گئی تھی جس کا مقصد ریاست حیدرآباد کی رعایہ کو مفت طبی سہولتوں کی فراہمی تھا۔انہوں نے کہاکہ حکومت تلنگانہ کی جانب سے دواخانے عثمانیہ کی قدیم عمارت کو مہندم کرنے کے فیصلے سے فوری دستبرداری اختیار کرنے کا مطالبہ کیا۔ کیپٹن لنگالہ پانڈورنگاریڈی نے کہا کہ دواخانہ عثمانیہ کی قدیم عمارت غیر علاقائی حکمرانوںکے تعصب سے مخدوش ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ مگر تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد تلنگانہ سے تعلق رکھنے والی سیاسی جماعت کا اقتدار پر فائز ہونا تلنگانہ کی تاریخی عمارتوں کے تحفظ کی ضمانت سمجھا گیا ۔ انہوں نے کہاکہ عثمانیہ دواخانہ کی قدیم عمارت کو منہدم کرنے کے فیصلے سے ناصرف ہرٹیج جہدکاروں کو ٹھیس پہنچی ہے بلکہ ریاست تلنگانہ کی چار کروڑ عوام بھی حکومت کے اس فیصلے سے دلبرداشتہ ہوگئی ہے۔انہوں نے کہاکہ 26ایکڑ پر مشتمل وسیع وعریض دواخانے کی عثمانیہ کی خالی اراضی پر ہمہ منزلہ عمارتوں کی تعمیر کے ذریعہ عصری اور بنیادی سہولتوں سے لیس دواخانے کی تعمیر عمل میںلائی جاسکتی ہے دواخانہ عثمانیہ کی قدیم عمارت کو مہندم کرنے کے بجائے مذکورہ عمارت کو اہک پاشی اور تزائن نو کے ذریعہ تحفظ فراہم کرنے کا حکومت تلنگانہ سے مطالبہ کیا۔کیپٹن لنگالہ پانڈورنگاریڈی نے حکومت تلنگانہ کے سربراہ مسٹر کے چندرشیکھر رائو سے تاریخی عمارتوں کی انہدامی او رمنتقلی کے بجائے اپنے انتخابی منشور پر توجہہ مرکوز کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ تلنگانہ کی عوام کے اندر پائے جانے والی غلط فہمیاں دور کی جاسکے۔انہوں نے عثمانیہ دواخانہ کی قدیم عمارت کے ساتھ کسی بھی قسم کے کھلواڑ پر شدید احتجاج کا بھی انتباہ دیا ۔