عثمانیہ دواخانہ کی اندرون ہفتہ موزوں مقام پر منتقلی ، چیف منسٹر کا اعلان

موجودہ عمارت انتہائی مخدوش، کسی بھی وقت منہدم ہوسکتی ہے ، مریضوں اور ڈاکٹروں کی جان کو خطرہ ، دواخانہ میں گندگی پر برہمی

l   تاریخی عمارت کی فہرست سے نکالنے گورنر اور
چیف جسٹس ہائیکورٹ سے ملاقات کا ارادہ
l   موجودہ مقام پر ہی نئی اور عصری عمارت تعمیر کی جائے گی
l   ہاسپٹل کے معائنہ کے بعد میڈیا سے چندر شیکھر راؤ کی بات چیت

حیدرآباد ۔ 23 جولائی(سیاست  نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھرراؤ نے عثمانیہ ہاسپٹل کی عمارت کی خستہ حالی پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے اندرون ایک ہفتہ کسی موزوں مقام پر منتقلی کا اعلان کیا۔ چیف منسٹر نے آج اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ اچانک عثمانیہ ہاسپٹل کا معائنہ کیا اور عمارت کا جائزہ لیا ۔ انہوں نے دواخانہ میں علاج کی سہولتوںکے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ انہوں نے کہا کہ عثمانیہ ہاسپٹل کو منتقل کرنے کا حکومت نے فیصلہ کیا ہے تاکہ کسی موزوں مقام پر بہترین عمارت میں ہاسپٹل کو کارکرد کیا جاسکے۔ چیف منسٹر نے ہاسپٹل کے مختلف شعبہ جات اور وارڈس کا دورہ کیا ۔ اس موقع پر انہوں نے دواخانہ میں صفائی کے ناقص انتظامات اور گندگی و بدبو پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ بعد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ عثمانیہ ہاسپٹل کی صورتحال انتہائی خستہ اور بھیانک ہے۔ ہاسپٹل کی عمارت کسی بھی وقت منہدم ہونے کا خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ خستہ عمارت میں دواخانہ کی برقراری مریضوں ، ڈاکٹرس ، اسٹاف اور عوام کی زندگی کو خطرہ میں ڈالنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ ہاسپٹل کی عمارت تاریخی اہمیت کی حامل ہے لیکن مریضوں ، ڈاکٹرس ، میڈیکل اسٹوڈنٹس ، نرسنگ اسٹوڈنٹس کی زندگیوں کی اہمیت اپنی جگہ برقرار ہے۔ چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ کسی بھی صورت میں ایک ہفتہ کے اندر ہاسپٹل کو کسی اور مقام پر منتقل کردیا جائے گا۔ اس سلسلہ میں عمارت کے حصول کیلئے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن سے بات چیت کی جارہی ہے ۔ انہوں نے مختلف شعبہ جات کے دورہ کے تجربات بیان کرتے ہوئے کہا کہ وہ جب ہاسپٹل کے ایک روم میں پہنچے تو وہاں ماحول انتہائی خراب تھا، عمارت کا ایک حصہ اس قدر خستہ ہوچکا ہے کہ وہ کسی بھی وقت منہدم ہوسکتا ہے۔ نرسنگ کالج بھی اسی طرح کی خستہ عمارت میں موجود ہیں جو طلبہ کیلئے کسی خطرہ سے کم نہیں۔

چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ ان کا احساس ہے کہ ہاسپٹل کا دورہ کرنے میں انہوں نے دیر کردی۔ انہیں بہت پہلے ہی ہاسپٹل کا دورہ کرنا چاہئے تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ہاسپٹل کی عمارت کو تاریخی عمارتوں کی فہرست سے نکالنے کیلئے گورنر اور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سے ملاقات کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ موجودہ عمارت کی جگہ پر ہاسپٹل کی نئی عمارت تعمیر کی جائے گی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ عثمانیہ ہاسپٹل کو علاج کیلئے تلنگانہ کے ہر ضلع کے علاوہ مہاراشٹرا اور کرناٹک سے بھی مریض پہنچتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر مشہور اس ہاسپٹل کی عمارت کا اس مخدوش حالت میں ہونا افسوسناک ہے۔  انہوں نے کہا کہ تاریخی عمارت کا حوالہ دیکر اسی خستہ بلڈنگ میں ہاسپٹل کی برقراری مریضوں کیلئے خطرہ سے کم نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرس ، میڈیکل اسٹوڈنٹس اور نرسنگ اسٹونٹس اور دیگر اسٹوڈنٹس سے بات چیت کے بعد ہاسپٹل کیلئے موزوں مقام کا انتخاب کیا جائے گا اور اس مقام پر نئی اور عصری عمارت تعمیر کی جائے گی۔