نئی یونیورسٹیوں کے مسائل پر بھی تبادلہ خیال، ستمبر میں اسمبلی اجلاس
حیدرآباد۔/5اگسٹ، ( سیاست نیوز) عثمانیہ دواخانہ کے بشمول تاریخی اور ہیرٹیج عمارتوں کی تبدیلی کیلئے حکومت تلنگانہ کی تجویز کے خلاف بڑھتے اعتراضات اور احتجاج کے پس منظر میں گورنر ای ایس ایل نرسمہن سے چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کی ملاقات اہمیت کی حامل بن گئی ہے۔ چیف منسٹر نے گورنر ای ایس ایل نرسمہن سے ملاقات کرتے ہوئے سمجھا جاتا ہے کہ حکومت کی جانب سے قائم کی جانے والی نئی یونیورسٹیز کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ اس کے علاوہ عثمانیہ جنرل ہاسپٹل کے وارڈز کی منتقلی اور ستمبر کے پہلے ہفتہ میں اسمبلی اجلاس طلب کرنے کے منصوبہ پر بھی بات چیت ہوئی۔ یہ ملاقات عثمانیہ دواخانہ کی تاریخی عمارت کو منہدم کرکے نئی ہمہ منزلہ عمارت تعمیر کرنے حکومت کی تجویز کے پیش نظر اہمیت اختیار کرگئی ہے۔ سیاسی پارٹیوں نے عثمانیہ دواخانہ کے انہدام کے خلاف احتجاج کیا ہے۔ ان کے علاوہ سماجی کارکنوں اور تاریخی عمارتوں سے محبت کرنے والوں نے بھی حکومت کے منصوبہ کی مخالفت کی ہے۔ چندر شیکھر راؤ نے ریاستی حکومت کی جانب سے نئی یونیورسٹیز کے قیام پر پیدا شدہ تنازعہ کے بارے میں بات چیت کی ہے۔ تلنگانہ میں واقع یونیورسٹیز میں داخلوں اور تقررات کے بارے میں بھی تنازعات پیدا ہوئے ہیں۔ قبل ازیں دن میں ڈپٹی چیف منسٹر کڈیم سری ہری نے جو وزارت تعلیم کا قلمدان رکھتے ہیں چیف سکریٹری راجیو شرما اور دیگر عہدیداروں سے ملاقات کی تھی اور نئی یونیورسٹیز کے قیام سے متعلق تلنگانہ حکومت کے منصوبہ پر تبادلہ خیال کیا تھا۔