حیدرآباد ۔ یکم ۔ مارچ : ( سیاست ڈاٹ کام ) : مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی کی طرف سے پیش کیے گئے عام بجٹ کے تحت نوکریاں فراہم کرنے کے مقصد سے قواعد کو آسان بناتے ہوئے رضاکارانہ طور پر ہفتہ بھر چھوٹی اور اوسط دوکانات کھلی رکھنے کی اجازت دینے کی تجویز ہے ۔ ریٹیل شعبہ سے جڑے بیوپاریوں نے اس کا خیر مقدم کیا ہے ۔ اس اقدام سے ریٹیل شعبہ کو تقویت ملے گی ۔ ارون جیٹلی نے کہا کہ جب شاپنگ مالس تمام سات دن کھلے رہتے ہیں تو چھوٹی اور اوسط دوکانیں کیوں کھلی نہ رہیں ۔۔
3 ہزار نئے ادویات اسٹورس
٭٭ وزیر فینانس نے اعلان کیا کہ سارے ملک میں تین ہزار جنریک میڈیسن اسٹورس قائم کئے جائیں گے اس طرح دیہی علاقوں میں ادویات کی قلت سے نمٹا جاسکے گا ۔ ملک بھر میں کم از کم دو ہزار نئے ڈیالیس سنٹرس قائم کئے جائیں گے ۔۔
بڑے امیروں پر سرچارج بڑھ گیا
٭٭ حکومت نے بڑے امیروں پر جن کی سالانہ آمدنی زائد از ایک کروڑ ہو سرچارج میں تین فیصد اضافہ کردیا ہے ۔ سرچارج جو اب تک بارہ فیصد تھا اب 15 فیصد ہوجائیگا ۔۔
پی ایف کی رقم پر ٹیکس
٭٭ ملازمین کے پراویڈنٹ فنڈ سے 60 فیصد رقومات نکالنے پر رقم نکالنے کے وقت ٹیکس عائد ہوگا ۔ 40 فیصد پی ایف نکالنے پر ٹیکس نہیں لگے گا ۔۔
سالانہ 5 لاکھ تک آمدنی والوں کو ٹیکس نہیں
٭٭ جن کی سالانہ آمدنی 5 لاکھ روپئے سے زیادہ نہیں ہوگی انہیں ٹیکس ادا کرنا نہیں پڑے گا ۔ اس رعایت سے تقریباً دو کروڑ ٹیکس دہندوں کو راحت ملی ہے ۔۔
متوسط طبقہ پر زائد بوجھ
٭٭ ماہرین مالیات و معاشیات نے کہا ہے کہ نئے بجٹ کے ذریعہ اوسط طبقہ پر زائد مالیاتی بوجھ ڈالا گیا ہے ۔ اشیاء اور خدمات دونوں اعتبار سے اوسط طبقہ اور صارفین پر بالواسطہ ٹیکسیس کے ذریعہ 20 ہزار 600 کروڑ روپئے کا زائد بوجھ ڈالا گیا ہے ۔۔
جائیداد خریداری پر زائد ٹیکس
٭٭ جو نئے ٹیکس لگائے گئے ہیں ان کے تحت صارفین کو ٹیلی فون بلز ، ایر ٹکٹس ، انشورنس پریمیم اور جائیداد کی خریدی پر زیادہ ادائیگی کرنی پڑے گی ۔ جیویلری اشیاء پر اکسائز ڈیوٹی لاگو کی گئی ہے ۔۔