عام آدمی کی خاص بات

مصیبتوں کا پامردی سے مقابلہ کرنے والے رکشا راں جمال بیگ
حیدرآباد 25 فروری (نمائندہ خصوصی) غریبی مفلسی ایک ایسی شئے ہے جس سے مقابلہ کرنا ہر کس و ناکس کی بات نہیں، مگر جو اس سے مقابلہ کرتے ہیں حقیقت میں وہ بہادر اور حوصلہ مند انسان ہیں۔ 70 سالہ جمال بیگ انہی افراد میں سے ایک ہے جو ہوش سنبھالنے کے بعد غریبی اور مفلسی سے مسلسل مقابلہ کررہے ہیں اور کبھی ہمت نہیں ہاری۔ اُنھوں نے بتایا کہ ان کا تعلق ریاست کرناٹک کے ضلع اودگیر سے ہے۔ تقریباً 30 سال پہلے وہ حیدرآباد آئے اور جھرہ کاروان میں مقیم ہیں۔ تقریباً 20 سال سے وہ رکشا کھینچ رہے ہیں۔ کمزوری اور نقاہت میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے مگر رکشا کھینچنا ان کی مجبوری ہے ورنہ گھر کا گزارا مشکل ہوجائے گا۔ اُنھوں نے بتایا کہ انھیں چار لڑکیاں اور ایک لڑکا ہے۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ ان کی دو بیٹیاں بیوہ ہوچکی ہیں جو انہی کے پاس مقیم ہیں۔ جبکہ مابقی دو بیٹیاں سسرال میں زندگی گزار رہی ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ خوش قسمتی سے انھیں ایک لڑکا بھی ہے جس کی عمر 18 سال ہے مگر بدقسمتی سے وہ ذہنی معذور ہے۔ جس کی وجہ سے ان کی بیوی آمنہ بیگم کا سارا وقت اس بچے کی دیکھ بھال اور تیمارداری میں ہی صرف ہوجاتا ہے۔ ستم بالائے ستم یہ کہ ان کا ایک 8 سالہ نواسہ ہے وہ بھی شوگر کا مریض ہے۔ ان کی دو بیوہ بیٹیاں اب دوسروں کے گھر میں کام کاج کرتے ہوئے اخراجات میں کسی حد تک ان کا ہاتھ بٹارہی ہیں۔ آمنہ بیگم نے بتایا کہ اتنی عمر ہونے کے باوجود آج بھی گھر کی ساری ذمہ داری ان کے شوہر کے ذمہ ہے، بس زندگی ہے، جو کسی طرح گذرتی جارہی ہے۔ بہرحال شہر میں ایسے ایک نہیں سینکڑوں جمال بیگ ہیں جس پر ہماری نظر بہت کم ہی جاتی ہے اور نظر پڑتی بھی ہے تو ایسے افراد کیلئے ہم کوئی لائحہ عمل نہیں بنا پاتے۔