عالیشان عمارتیں بنانے والا بادشاہ…شاہجہاں

بچو! شہنشاہ جہانگیر کا تیسرا بیٹا شاہجہاں اپنے تدبر اور دین اسلام سے بے حد محبت کرنے کے علاوہ بڑی بڑی عالیشان عمارتیں بنانے کیلئے بھی مشہور ہے۔4جنوری1592ء کو پیدا ہونے والے شاہجہاں کے دادا اکبر بادشاہ ابھی زندہ تھے اور اپنے پوتے کو بے حد پسند کرتے تھے۔ شاہجہاں نے علوم اور فنون سپہ گری کی تعلیم حاصل کی۔
دہلی کا لال قلعہ اور نئی شہر پناہ اور جامع مسجد اسی کی بنائی ہوئی ہے جو عظمت اور خوبصورتی کے اعتبار سے ملک بھر میں بے نظیر ہے۔ شاہجہاں نے حضرت نظام الدین اولیاءؒ اور حضرت خوجہ معین الدین چشتی ؒ کے مزاروں پر شاندار گنبد بنوائے اور سب سے بڑا کارنامہ یہ ہے کہ ممتاز محل کا مقبرہ ’’ تاج محل ‘‘ آگرہ میں تعمیر کرایا، جو 22سال میں مکمل ہوا، اور اس پر تین کروڑ روپیہ صرف ہوا۔ یہ عمارت اپنے حسن و جمال اور اپنی عظمت کے اعتبار سے دنیا بھر کی عمارتوں میں بے نظیر ہے۔شاہجہاں نے اپنی مرکزی حکومت اور صوبائی حکومتوں کے تمام انتظامات بہتر بنیادوں پر قائم کئے تھے۔ عالموں، شاعروں اور مصوروں کی دل کھول کر سرپرستی کی۔ شاہجہاں نے 22 جنوری 1666ء کو 74سال کی عمر میں وفات پائی۔