ڈاؤس 22 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان میں عام انتخابات کی تیاریوں کے پس منظر میں مرکزی وزیر فینانس پی چدمبرم نے آج بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے اِس کی معاشی پالیسیوں کو قدامت پرست اور ’’خونی آنکھوں والی‘‘ قرار دیا اور سوال کیاکہ اپوزیشن پارٹی کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار نریندر مودی نے کسی مسلم امیدوار کو مقابلہ میں کھڑا کیوں نہیں کیا۔ اُنھوں نے اعتماد ظاہر کیاکہ اگر کانگریس دوبارہ برسر اقتدار آجائے تو راہول گاندھی وزیراعظم ہوں گے۔ اُنھوں نے کہاکہ نوجوان قائد کے پاس کافی پوشیدہ آگ موجود ہے اور وہ اِس عہدہ کے پوری طرح اہل ہیں۔ حالانکہ اِس بات کا کوئی امکان نہیں ہے کہ عام انتخابات میں کسی بھی پارٹی کو اکثریت حاصل ہوگی اور امکان ہے کہ انتہائی منتشر انتخابی نتائج برآمد ہوں۔ عالمی معاشی کورم کے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پی چدمبرم نے عام آدمی پارٹی پر بھی تنقید کی اور کہاکہ ہندوستان میں ہجوم کی سیاست کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے
اور پارٹی کی بنیاد پر جمہوریت میں افراد کی اہمیت پارٹی سے زیادہ نہیں ہوتی۔ بی جے پی کے مسلم دشمن ہونے کا ادعا کرتے ہوئے چدمبرم نے کہاکہ مسلم عوام کے چند طبقوں نے ممکن ہے کہ بی جے پی کے لئے ووٹ دیا ہو جیسا کہ نریندر مودی دعویٰ کرتے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ مودی نے اپنی ریاست کے کسی بھی الیکشن میں کسی مسلم امیدوار کو پارٹی ٹکٹ نہیں دیا۔ اُنھوں نے کہاکہ اِس کا کیا مطلب ہوسکتا ہے۔ اِس سوال پر کہ وہ بی جے پی میں شامل کیوں نہیں ہوجاتے، چدمبرم نے کہاکہ بی جے پی ہندوستان کے تمام طبقات کی نمائندہ نہیں ہے۔ ملک کے کئی علاقوں میں تو اِس کا وجود بھی نہیں ہے۔ اِس کے پاس ہندوستان کے حقیقی جذبہ کو تباہ کرنے والی پالیسیاں ہیں اور خونی آنکھوں والوں معاشی نمونہ ہے۔ آئندہ وزیراعظم کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ کوئی بھی بات ناممکن نہیں ہے۔ اگر کانگریس تشکیل حکومت کے موقف میں ہو تو اِس کے سربراہ یقینا راہول گاندھی ہوں گے۔
2004 ء میں سونیا گاندھی کو قائد منتخب کیا گیا تھا لیکن اگلے ہی دن اُنھوں نے انکار کردیا اور دوسرا قائد منتخب کیا گیا۔ اِسی نمونے پر آج بھی عمل آوری کی جاسکتی ہے لیکن اُس کا مطلب یہ نہیں کہ دوسرا قائد بھی دوبارہ اِسی قسم کا ہوگا۔ اُنھوں نے کہاکہ اگر کانگریس کو تشکیل حکومت کی دعوت دی جائے تو اُنھیں یقین ہے کہ راہول گاندھی ہی وزیراعظم ہوں گے۔ آئندہ عام انتخابات کے بارے میں چدمبرم نے کہاکہ یہ بدبختانہ واقعہ ہوگا اگر کسی بھی پارٹی کو واضح اکثریت حاصل نہ ہو اور انتخابی نتائج منتشر برآمد ہوں۔ مرکزی وزیر فینانس نے کہاکہ عام آدمی پارٹی چند ہی ہفتوں میں اختلافات کا برسرعام اعلان کررہی ہے۔ شہری عوام نے اصل دھارے کی سیاسی پارٹیوں کو مسترد کردیا تھا لیکن دہلی انتخابات کا ملک کے دیگر علاقوں میں اعادہ ناممکن ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ کانگریس اور بی جے پی دونوں سے عوام کی ناراضگی کا دہلی کے انتخابی نتائج ثبوت ہیں۔