لوسان۔ 2 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ، ایران اور پانچ دیگر عالمی طاقتوں نے آج اعلان کیا کہ ایران کے نیوکلیئر پروگرام کے خاکے کی حدود پر مفاہمت ہوچکی ہے تاکہ اس پروگرام کے ذریعہ ایران ایٹمی ہتھیار تیار نہ کرسکیں۔ ثالثوں کو آج ہدایت دی گئی کہ وہ ایک جامع معاہدہ اندرون تین ماہ مکمل کردیں۔ مشترکہ بیان پڑھ کر سناتے ہوئے یوروپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ فریڈریکا موغرینی نے کہا کہ یہ ایک ’’فیصلہ کن اقدام‘‘ ہے جس کیلئے 10 سال سے زیادہ مدت سے مذاکرات جاری تھے۔ آخرکار مقصد حاصل کرلیا گیا۔ وزیر خارجہ ایران محمد جواد ظریف نے یہی بیان فارسی میں پڑھ کر سنایا۔ وزیر خارجہ امریکہ جان کیری اور برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے اعلیٰ سطحی سفارت کار بھی شہ نشین پر آگئے۔
وہ تمام ان دونوں کے پیچھے کھڑے تھے۔ اپنے ٹوئٹر پر جان کیری نے کہا کہ معاہدہ ہوچکا ہے کہ نیوکلیئر پروگرام کے بارے میں تمام مسائل کی یکسوئی کرلی جائے اور قطعی معاہدہ کیلئے جلد ہی تیار شروع کرلی جائے۔ یوروپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ فریڈریکا موغرینی نے کہا کہ سات ممالک اب قطعی معاہدہ کا متن تحریر کرنا شروع کردیں گے۔ انہوں نے کئی متفقہ تحدیدات کا حوالہ دیا جو ایران کے مادوں کی افزودگی کے بارے میں تھے جنہیں برقی توانائی کی پیداوار کے علاوہ نیوکلیئر وارہیڈس کی تیاری کیلئے بھی استعمال کیا جاسکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایران ایسے ہتھیار تیار نہیں کرے گا جن میں پلوٹونیم شامل ہوگی۔ ایرانیوں کیلئے اہم بات یہ ہے کہ نیوکلیئر پروگرام سے متعلق معاشی تحدیدات اقوام متحدہ کے نیوکلیئر ادارہ کی جانب سے تعمیل کی توثیق کے بعد برخاست کردی جائیں گی۔