عاشور خانوں کی تعمیر و مرمت کیلئے 50 لاکھ روپئے کی اجرائی

ائمہ اور موذنین کا جون کا بقایہ جاری، مزید دو ماہ کی رقم جاری کرنے صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم کی ہدایت
حیدرآباد۔ 29 اگست (سیاست نیوز) تلنگانہ وقف بورڈ کی جانب سے شہر اور اضلاع کے 86 عاشورخانوں کی مرمت اور تزئین نو کے لیے رقومات جاری کی ہیں۔ اس کے علاوہ ائیمہ اور موذنین کے ماہانہ اعزازیہ کی زیر التوا ماہ جون کی رقم جاری کی گئی۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے آج یہ دونوں رقومات جاری کرتے ہوئے کہا کہ وقف بورڈ کی جانب سے ماہ محرم میں بہتر انتظامات کو یقینی بنایا جائے گا۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی گرانٹ ان ایڈ کے علاوہ عاشور خانوں کی فوری تعمیر و مرمت کے لیے رقم جاری کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گریٹر حیدرآباد کے علاوہ میڑچل، ناگرکرنول، سنگاریڈی، عادل آباد، نرمل، نلگنڈہ اور دیگر اضلاع کے لیے 10 لاکھ 25 ہزار روپئے جاری کیے گئے۔ حال ہی میں بورڈ نے عاشور خانوں کے لیے 40 لاکھ روپئے جاری کیے تھے۔ اس طرح مجموعی اجرائی 50 لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے۔ 31 اضلاع میں فی عاشور خانہ 5000 روپئے کے حساب سے ایک لاکھ 55 ہزار روپئے جاری کیئے گئے۔ اس کے علاوہ کمشنر گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کو 3 لاکھ 45 ہزار، کلکٹر میڑچل 2 لاکھ 40 ہزار، کلکٹر ناگرکرنول 20 ہزار، کلکٹر سنگاریڈی 25 ہزار، کلکٹر عادل آباد 25 ہزار، کلکٹر نرمل 25 ہزار، کلکٹر نلگنڈہ 25 ہزار، کمشنر جی ایچ ایم سی کو علیحدہ طور پر 90 ہزار اور 4 وقف انسپکٹرس آڈیٹرس کو فی کس 55 ہزار، 10 ہزار اور 5 ہزار کی رقم جاری کی گئی۔ دوسری طرف ائمہ اور موذنین کے 4 ماہ کے بقایا جات میں سے ایک ماہ کی رقم جاری کردی گئی۔ ماہ جون کے اعزازیہ کے طور پر ایک کروڑ 16 لاکھ 10 ہزار 500 روپئے جاری کیے گئے۔ یہ رقم 6983 ائیمہ و موذنین کو اکائونٹ میں منتقل کی جائے گی۔ بتایا جاتا ہے کہ تقریباً ایک ہزار درخواستیں ایسی ہیں جن کی جانچ ابھی باقی ہے اور جانچ کی تکمیل کے بعد انہیں بھی اعزازیہ جاری کردیا جائے گا۔ صدرنشین وقف بورڈ نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو ائیمہ اور موذنین کے اعزازیہ کی بروقت ادائیگی کے خواہاں ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ سرکاری ملازمین کی طرح ہر ماہ کی پہلی تاریخ کو اعزازیہ بینک اکائونٹ میں منتقل ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ بعض ائیمہ اور موذنین نے ملازمت ترک کردی یا پھر ان کی جانب سے پیش کی گئی تفصیلات نامکمل ہے۔ لہٰذا رقم کی اجرائی میں دشواری ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر نے ستمبر سے اعزازیہ کی رقم کو بڑھاکر 5 ہزار روپئے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ائیمہ اور موذنین کی کمزور معاشی حالت کے سبب چیف منسٹر کا یہ اعلان ان کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ٹی آر ایس دوبارہ برسر اقتدار آتی ہے تو اعزازیہ کی رقم کو 10 ہزار تک کیا جاسکتا ہے۔ محمد سلیم نے وقف بورڈ کے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ باقی دو ماہ کے بقایا جات کی عاجلانہ اجرائی کو یقینی بنائیں۔