کئی حج کمیٹیوں کی مخالفت ، عازمین کے بوجھ سے بے نیاز ، کمیشن کے حصول پر توجہ
حیدرآباد۔7مئی ( سیاست نیوز) سنٹرل حج کمیٹی نے عازمین حج کیلئے سوٹ کیس کی سربراہی کے مسئلہ پر کل 8مئی کو ممبئی میں اجلاس طلب کیا ہے ۔ تمام ریاستوں کی حج کمیٹیوں کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر اور اسپیشل آفیسرس کو مدعو کیا گیا ہے ۔اجلاس کا ایجنڈہ حج 2015ء میں ہندوستانی عازمین کو حج کمیٹی کی جانب سے سوٹ کیس کی فراہمی کا مسئلہ ہے ۔ وزارت خارجہ نے حج کمیٹی سے جانے والے تمام عازمین کیلئے مقررہ وزن کے مطابق دو سوٹ کیس فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس کی ذمہ داری سنٹرل حج کمیٹی کو دی گئی اور فی عازم 5100روپئے وصول کئے جائیں گے ۔ اس تجویز کی کئی حج کمیٹیوں نے مخالفت کی کیونکہ عازمین حج اس قدر بھاری رقم کی ادائیگی کیلئے تیار نہیں ہیں ۔ کھلے بازار میں معیاری سوٹ کیس کی قیمت 1000تا 1200ہے لیکن حج کمیٹی کی جانب سے زائد رقم کی وصولی پر عازمین میں بے چینی پائی جاتی ہے ۔ ملک بھر میں اس تجویز کی مخالفت کو دیکھتے ہوئے سنٹرل حج کمیٹی نے تمام عہدیداروں کا اجلاس طلب کیا تاکہ اس مسئلہ پر قطعی فیصلہ کیا جاسکے ۔ اس بات کی تجویز ہے کہ سوٹ کیس کی فراہمی کے سلسلہ میں مقررہ رقم 2100ریال میں سے منہا کردی جائے گی جو فی عازم دیئے جاتے ہیں ۔ اس مرتبہ 2100ریال کے بجائے صرف 1500ریال ہی دیئے جائیں گے کیونکہ 600ریال قربانی اور مدینہ منورہ میں کھانے کے انتظامات کے طور پر حاصل کئے جارہے ہیں ۔ سوٹ کیس کیلئے 5100روپئے کی کٹوتی سے عازمین کو دی جانے والی رقم مزید کم ہوجائے گی ‘ جس کمپنی کو سوٹ کیس کی تیاری کا کنٹراکٹ دیا گیا ہے اُسے ذمہ داری دی گئی کہ عازمین کی تعداد کے اعتبار سے سوٹ کیسیس متعلقہ حج کمیٹیوں کو سربراہ کریں ۔ بتایا جاتا ہے کہ سوٹ کیس کی تیاری اور سربراہی کے پس پردہ بڑے پیمانے پر کمیشن کا معاملہ ہے جس میں وزارت خارجہ اور سنٹرل حج کمیٹی ملوث ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ عازمین کیلئے سوٹ کیس کی خریدی کو لازمی قرار دیا جارہا ہے ۔ تلنگانہ حج کمیٹی نے اس تجویز کی سختی سے مخالفت کی اور حکومت کے ذریعہ سنٹرل حج کمیٹی کو مکتوب روانہ کیا کہ تلنگانہ کے عازمین کو اس شرط سے مستثنیٰ رکھا جائے ۔ اسپیشل آفیسر تلنگانہ حج کمیٹی پروفیسر ایس اے شکور اجلاس میں شرکت کریں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ تحریری طور پر اس تجویز کی مخالفت کی جائے گی ۔ وہ تلنگانہ اور آندھراپردیش کے عازمین کیلئے ایئر انڈیا کے بجائے سعودی ایئر لائنز کی پروازوں کیلئے بھی تحریری طور پر نمائندگی کریں گے ۔