جناب اے کے خان ‘ مفتی سید صادق محی الدین ‘ جناب ایم اے وحید اورمفتی سید ضیاء الدین نقشبندی کا خطاب
حیدرآباد 7 اپریل ( پریس نوٹ ) جناب اے کے خان مشیر اقلیتی بہبود حکومت تلنگانہ نے عازمین حج کو مشورہ دیا ہے کہ وہ سفر حج کی تیاری کے لئے سب سے پہلے اپنی صحت کا خیال رکھیں‘ روزانہ پیدل چلنے کی عادت ڈالیں اور ورزش کرتے رہیں۔ آج تلنگانہ اسٹیٹ حج کمیٹی کے زیر اہتمام بو زئی فنکشن ہال بالا نگر میںعازمین حج کے تیسرے تربیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے عازمین سے کہا کہ حج کے دوران بہت زیادہ پیدل چلنے کی عادت ڈالیں‘ کیونکہ ایام حج میں حاجیوںکو مکہ سے منیٰ‘ عرفات اور مزدلفہ کے مقامات پر زیادہ تر پیدل ہی چلنا پڑتا ہے۔ انہوںنے عازمین کو مشورہ دیا کہ وہ اپناوقت عبادتوں میںگذاریں اور فون پر زیادہ وقت صرف نہ کریں کیونکہ فون کے زیادہ استعمال سے عبادتوں میں خلل پڑتا ہے۔ مولانا مفتی صادق محی الدین فہیم نے کہا کہ اللہ نے زندگی تمام میں ایک مرتبہ حج فرض فرمایا ہے وہ بھی ان اصحاب پر جو صاحب استطاعت ہوں۔ انہوںنے عازمین کو مشورہ دیا کہ وہ حج کی عبادت کرنے سے قبل توجہ اور احتیاط کے ساتھ حج کے احکام و مناسک سیکھ کر فریضہ اد کریں ۔ایکزیکٹیو آفیسر تلنگانہ اسٹیٹ حج کمیٹی جناب ایم اے وحید نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ حکومت نے ان کو حج کمیٹی کے ایکزیکٹیو آفیسر کی ذمہ داری سونپی ہے جسے وہ اپنی خوش بختی سمجھتے ہیں۔ انہوںنے عازمین حج کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وہ حقیقی معنوںمیں خوش نصیب ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے ان کو اپنا مہمان بنانا پسند کیا ہے‘ اس لئے ان کو اس کے شایان شان تیاری بھی کرنی چاہئے۔ انہوںنے یقین دلایا کہ عازمین کی روانگی اورو اپسی کے لئے بہترین و عمدہ انتظامات کئے جائیں گے اور کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ جناب ایم اے وحید نے کہا کہ اس مرتبہ حیدرآباد امبارکیشن پوائینٹ سے حجاج کرام کی روانگی دوسرے مرحلہ میںعمل میں آئے گی اور حاجی صاحبان حالت احرام میںبراہ جدہ مکہ مکرمہ پہنچیں گے۔ انہو ںنے بتایا کہ ویٹنگ لسٹ کے تحت 308عازمین کا انتخاب عمل میں آیا ہے اور توقع ہے کہ دوسری ویٹنگ لسٹ بھی بہت جلد آجائے گی۔درخواست گزاروں کا ویٹنگ لسٹ کے مطابق ہی انتخاب ہوگا اس لئے وہ کسی کی باتوں میں نہ آئیں ‘ مولانا مفتی سید ضیأ الدین نقشبندی نے زیارت روضہ نبوی ﷺ کے آداب پر تفصیلی روشنی ڈالی اور کہا کہ مدینہ منورہ مسلمانوں کے لئے بہت ہی عقیدت اور ادب و احترام کا مقام ہے۔ یہ انتہائی ضروری ہے کہ اس شہر مقدس میں اپنی آواز بھی پست رکھی جائے اور یہاں کی کسی بات پر اعتراض نہ کیا جائے۔ ورنہ اعمال حبط ( ختم) ہوجائیں گے اور تم کو خبر بھی نہیں ہوگی۔