حج ہاوز میں پہلے قافلہ کو رات 2 بجے ڈپٹی چیف منسٹر محمود علی نے جھنڈی دکھائی
حیدرآباد۔ یکم ستمبر، ( سیاست نیوز) تلنگانہ کے عازمین حج کے قافلوں کی روانگی کا کل 2ستمبر کی صبح سے آغاز ہوگا۔ پہلے دن 3 قافلے شمس آباد انٹرنیشنل ایر پورٹ سے جدہ کیلئے روانہ ہوں گے۔ تمام عازمین حج بحالت احرام روانہ ہوں گے اور ان کی روانگی کیلئے تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔ حج ہاوز نامپلی میں واقع حج کیمپ میں تینوں فلائیٹس کے عازمین حج کی رپورٹنگ مکمل ہوچکی ہے اور انہوں نے تمام ضروری اُمور کی تکمیل کرلی اب انہیں صرف روانگی کا انتظار ہے۔ اضلاع سے تعلق رکھنے والے عازمین کے قیام و طعام کے انتظامات حج ہاوز میں کئے گئے جبکہ شہر سے تعلق رکھنے والے عازمین ضروری اُمور کی تکمیل کے بعد گھر واپس ہوگئے۔ ایر انڈیا حیدرآباد سے پہلی مرتبہ عازمین حج کی پروازیں چلائے گا۔ وقت کی پابندی کے سلسلہ میں خصوصی ہدایت کے بعد ایر انڈیا نے ایک دن قبل ہی تمام تینوں فلائیٹس کو شمس آباد انٹرنیشنل ایرپورٹ پر تیار کردیا ہے۔ پہلی فلائیٹ صبح 6بجکر10منٹ پر روانہ ہوگی جبکہ دوسری صبح 9 بجکر 10منٹ اور تیسری فلائیٹ رات 11بجکر10منٹ پر پرواز کریگی۔ ڈپٹی چیف منسٹر جناب محمد محمود علی نے رات 2 بجے عازمین حج کی پہلی پرواز کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا ۔ پرواز کے وقت سے چار گھنٹے قبل عازمین کو حج کیمپ سے آر ٹی سی کی خصوصی بسوں کے ذریعہ ایر پورٹ روانہ کیا جارہا ہے ۔ ہر فلائیٹ میں 340 عازمین کی گنجائش رہے گی۔ 3ستمبر کو روانہ ہونے والی تین پروازوں کے عازمین نے بھی حج ہاوز میں رپورٹنگ کا آغاز کردیا ہے۔ اسی دوران سکریٹری اقلیتی بہبود شریمتی جی ڈی ارونا نے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ آج 3 گھنٹے تک حج کیمپ کا معائنہ کیا۔انہوں نے حج کیمپ کے ہر گوشہ کا شخصی طور پر دورہ کرکے انتظامات کا نہ صرف جائزہ لیا بلکہ عازمین حج سے انتظامات کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ ڈائرکٹر اقلیتی بہبود محمد جلال الدین اکبر، اسپیشل آفیسر حج کمیٹی پروفیسر ایس اے شکور اور منیجنگ ڈائرکٹر اقلیتی فینانس کارپوریشن بی شفیع اللہ کے ہمراہ سکریٹری نے طعام کے انتظامات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے عازمین حج کیلئے دوپہر میں فراہم کی گئی غذا نوش کرکے اسکے معیار کا جائزہ لیا۔ انہوں نے حج کیمپ انتظامات کی ستائش کی اور عہدیداروں سے کہا کہ آخری فلائیٹ کی روانگی تک اسی طرح کے انتظامات ہونے چاہیئے۔ سکریٹری اقلیتی بہبود نے حج کمیٹی اور دیگر اداروں کے عہدیداروں سے کہا کہ وہ روزانہ 3 فلائیٹس کی روانگی کے پیش نظر 2000 سے زائد ( باقی سلسلہ صفحہ 7 پر )