سیکوریٹی کی فراہمی ممکن نہیں‘ حج کیمپ میں قیام کی سہولت ‘ اخراجات کیلئے دونوں کمیٹیاں حصہ دار
حیدرآباد۔31 جولائی (سیاست نیوز) ملک بھر میں عازمین حج کی مناسب سکیوریٹی کے سلسلہ میں مرکزی وزارت اقلیتی امور کی جانب سے تمام ریاستوں کو توجہ دلانے کے بعد آندھراپردیش حکومت نے اپنے عازمین کو ہوٹلوں میں ٹھہرانے کے فیصلے سے دستبرداری اختیار کرلی ہے۔ آندھرا کے عازمین جاریہ سال حج کو روانگی کے سلسلہ میں حج ہائوز نامپلی کے کیمپ میں قیام کریںگے اور وہیں سے روانگی عمل میں آئیگی۔ عازمین کے قیام اور اخراجات کی حصہ داری کے مسئلہ پر دونوں ریاستوں کی حج کمیٹیوں کے درمیان تنازعہ کی آج خوشگوار انداز میں یکسوئی ہوچکی ہے۔ آندھراپردیش حج کمیٹی نے حج کیمپ اخراجات میں حصہ داری سے اتفاق کیا اور بطور اڈوانس 30 لاکھ روپئے جاری کرنے کا فیصلہ کیا۔ دونوں ریاستوں کے اعلی حکام کا اجلاس آج سکریٹریٹ میں منعقد ہوا جس میں تلنگانہ حکومت کے مشیر اقلیتی امور اے کے خان سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل اور اسپیشل آفیسر تلنگانہ حج کمیٹی پروفیسر ایس اے شکور کے علاوہ آندھراپردیش کی جانب سے ایم ایل سی احمد شریف اور ایگزیکٹیو آفیسر آندھراپردیش حج کمیٹی لیاقت علی شریک رہے۔ بتایا جاتا ہیکہ اے کے خان نے عازمین کی سکیوریٹی کی اہمیت اور مرکز کی ہدایات کا حوالہ دیتے ہوئے آندھراپردیش کے عہدیداروں کو مشورہ دیا کہ وہ عازمین کو ہوٹلوں میں قیام کرانے کے فیصلے سے دستبرداری اختیار کرلیں۔ ہوٹلوں میں قیام کی صورت میں نہ صرف سکیوریٹی پر توجہ ممکن نہیں بلکہ عازمین کو وقت پر کیمپ پہنچانے میں دشواری ہوگی۔ مرکز نے عازمین کے قیام کے مقام کے اطراف سخت سکیوریٹی کی ہدایت دی ہے اور نامپلی علاقہ میں بیک وقت ہوٹلوں میں قیام سے سکیوریٹی کی فراہمی ممکن نہیں ۔ آندھرا کے عہدیداروں نے سکیوریٹی مسئلہ پر اس تجویز سے اتفاق کرکے ہوٹلوں میں قیام کے بجائے حج کیمپ میں قیام کی سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تلنگانہ عازمین کی طرح آندھراپردیش عازمین کو بھی تمام تر سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ حج کیمپ کے سلسلہ میں حج ہائوز کی عمارت اور متصل زیر تعمیر کامپلکس میں عازمین کا قیام رہے گا۔ آندھرا کے عہدیداروں نے وضاحت کی کہ انہیں تلنگانہ حج کمیٹی سے کوئی شکایت نہیں تاہم گزشتہ سال رہائش انتظامات کے سلسلہ میں حاجیوں کو شکایات تھیں جس پر جاریہ سال ہوٹلوں میں قیام کا فیصلہ کیا گیا۔ کیمپ کے اخراجات کے سلسلہ میں عازمین کی تعداد کے اعتبار سے دونوں کمیٹیاں حصہ دار رہیں گی۔ آندھراپردیش کمیٹی نے پیشگی 30 لاکھ روپئے جاری کرنے سے اتفاق کیا ہے۔ واضح رہے کہ حیدرآباد امبارگیشن پوائنٹ سے جملہ 6,500 عازمین کی روانگی عمل میں آئے گی اور 13 اگست سے حج فلائٹس کا آغاز ہوگا جبکہ 11 اگست کو حج کیمپ شروع ہوگا۔ ابتدائی پانچ دن تلنگانہ کے عازمین کی روانگی عمل میں آئے گی جبکہ ماباقی ایام میں 24 اگست تک آندھراپردیش اور کرناٹک کے عازمین روانہ ہوں گے۔ سعودی ایرلائنس کی پروازوں سے عازمین حج بحالت احرام جدہ روانہ ہوں گے۔