بہتر سہولتیں اور مکہ معظمہ میں حرم شریف کے قریب جگہ فراہم کرنے کے جھوٹے وعدے
حیدرآباد۔یکم ستمبر، ( سیاست نیوز) اسپیشل آفیسر حج کمیٹی پروفیسر ایس اے شکور کی جانب سے عازمین حج سے بار بار اپیل کے باوجود حج ہاوز کے احاطہ میں درمیانی افراد کی سرگرمیاں جاری ہیں۔ مختلف پیروکار عازمین حج کو سہولتوں کی فراہمی اور دیگر اُمور کا لالچ دے کر رقومات حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ کئی عازمین نے اس بات کی شکایت کی کہ درمیانی افراد نے ان سے فلائیٹ میں پسندیدہ نشست اور کھانے کے انتظام کا وعدہ کرتے ہوئے رقم کا مطالبہ کیا ہے۔ اضلاع سے تعلق رکھنے والے عازمین کو درمیانی افراد نشانہ بنارہے ہیں اور وہ خود کو حج کمیٹی کے ملازم اور عہدیدار ظاہر کررہے ہیں۔ بعض عازمین نے شکایت کی کہ مقررہ فلائیٹ سے قبل روانہ کرنے اور مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں بہتر رہائش کی فراہمی کیلئے بھی جھانسہ دیا جارہا ہے۔ بعض ایسے درمیانی افراد اور بروکرس کو حج ہاوز کے حدود میں دیکھا گیا جو ویٹنگ لسٹ میں منظوری کا وعدہ کرتے ہوئے حج کو جانے کے خواہشمندوں کو دھوکہ دے رہے ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ ویٹنگ لسٹ میں شمولیت کا وعدہ کرتے ہوئے فی عازم 5 تا 10ہزار روپئے کی ادائیگی کی مانگ کی جارہی ہے۔ چونکہ حج کیمپ میں بیک وقت سینکڑوں کی تعداد میں عازمین موجود ہیں اور ان کی اکثریت ضعیف افراد اور خواتین پر مشتمل ہے لہذا وہ بآسانی بروکرس کی دھوکہ دہی کا شکار ہوسکتے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ بعض درمیانی افراد کے روابط حج کمیٹی کے ملازمین سے ہیں جس کا وہ ناجائز فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہے ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ حج کمیٹی کے عہدیدار اور رضاکارانہ طور پر والینٹرس کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والوں کو چاہیئے کہ وہ درمیانی افراد کی سرگرمیوں پر نہ صرف نظر رکھیں بلکہ انہیں پولیس کے حوالے کیا جائے۔ اسپیشل آفیسر حج کمیٹی نے واضح کیا کہ عازمین کو مختلف عنوانات سے لالچ دینے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی بھلے ہی اُن کا تعلق کسی بھی شعبہ سے کیوں نہ ہو۔