حیدرآباد۔/30جون، ( سیاست نیوز) سنٹرل حج کمیٹی نے حج 2016 کے عازمین حج کیلئے دوسری قسط کی ادائیگی کی تاریخ میں 2جولائی سے 18جولائی تک توسیع کردی ہے۔ اس کے علاوہ صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کے خصوصی کوٹہ سے تلنگانہ کیلئے 10عازمین حج کا انتخاب عمل میں آیا۔ سنٹرل حج کمیٹی سے تلنگانہ کے بشمول مختلف ریاستوں نے دوسری قسط کی ادائیگی کی تاریخ میں توسیع کی خواہش کی تھی۔ عازمین حج نے دوسری اور آخری قسط کی ادائیگی کے سلسلہ میں توسیع کا مطالبہ کیا تھا کیونکہ انہیں یکمشت خطیر رقم کی ادائیگی میں دشواری ہے۔ واضح رہے کہ گرین اور عزیزیہ زمرے کے منتخب عازمین نے پہلی قسط کے طور پر 81000 روپئے جمع کردیئے ہیں اور گرین زمرہ کے عازمین کو دوسری اور آخری قسط کے طور پر ایک لاکھ 39ہزار 550 روپئے جمع کرنے ہیں جبکہ عزیزیہ زمرہ کے عازمین کو ایک لاکھ 5 ہزار 650روپئے جمع کرنے ہوں گے۔ ان دونوں زمروں کے مجموعی اخراجات علی الترتیب 2لاکھ 20ہزار 555 اور ایک لاکھ 86 ہزار 650 روپئے ہیں۔ گرین زمرہ کے عازمین کیلئے حیدرآبادی رباط میں قیام کی گنجائش ہے اور اس میں منتخب ہونے والے عازمین کو 47700 روپئے کی بچت ہوتی ہے۔ اسپیشل آفیسر حج کمیٹی پروفیسر ایس اے شکور نے بتایا کہ صدر جمہوریہ کے خصوصی کوٹہ سے 5 کور نمبر کی منظوری آئی ہے جس میں 10 عازمین ہیں۔ اس سے قبل ویٹنگ لسٹ کے تحت 111 ، محرم کے تحت 21اور وزیر اعظم کے کوٹہ سے ایک عازم کو منتخب کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ناظر رباط حسین محمد الشریف جولائی کے تیسرے ہفتہ میں حیدرآباد آرہے ہیں اور 15تا 20 جولائی رباط میں قیام کیلئے عزیزیہ زمرہ کے عازمین میں سے قرعہ اندازی کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ناظر رباط کو مکہ مکرمہ میں 694 عازمین کے قیام کیلئے عمارتیں حاصل ہوچکی ہیں جبکہ گذشتہ سال 597 عازمین کی رہائش کا انتظام رباط میں کیا گیا تھا۔ تلنگانہ حکومت نے ناظر رباط سے کم از کم 1000 عازمین کیلئے انتظامات کی خواہش کی تھی تاہم عمارتوں کے حصول میں دشواری کے سبب 694 کی گنجائش دستیاب ہوئی ہے اور 700 عازمین کو رباط میں قیام کی سہولت حاصل ہوسکتی ہے۔ پروفیسر ایس اے شکور کے مطابق رمضان المبارک کے فوری بعد عازمین حج کو ٹیکہ اندازی کا آغاز ہوگا اور ویکسن چینائی سے حاصل کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ حیدرآباد کے علاوہ اضلاع میں بھی ٹیکہ اندازی کیمپ منعقد کئے جائیں گے۔ اس طرح عیدالفطر کے بعد حج 2016کی تیاریوں کا عملاً آغاز ہوجائیگا۔ جاریہ سال عازمین حج کی روانگی کے انتظامات حج ہاوز کے سیلر سے سابق کی طرح کئے جائیں گے اور حج ہاوز سے متصل کھلی اراضی پر رہائشی کیمپ لگایا جائے گا۔ حج ہاوز کے سیلر میں صفائی کے انتظامات اور ڈرینج لائنوں کی درستگی کیلئے چیف ایکزیکیٹو آفیسر وقف بورڈ سے خواہش کی گئی ہے۔ حج ہاوز میں جگہ کی تنگی اور حج کیمپ کے انتظامات کو دیکھتے ہوئے محکمہ اقلیتی بہبود نے عمارت میں کسی بھی تجارتی سرگرمی کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ وقف بورڈ کے بعض اندرونی عناصر نے سیلر میں آن لائن اور زیراکس سنٹر کے قیام کے لئے جگہ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم سکریٹری اقلیتی بہبود نے اس تجویز کو مسترد کردیا کیونکہ ان سرگرمیوں کے آغاز سے دیگر کاروباری افراد بھی جگہ کی فراہمی کیلئے درخواست دے سکتے ہیں اس طرح حج ہاوز کی عمارت تجارتی سرگرمیوں کا اڈہ بن جائے گی۔