حج 2018کمیٹی کا اجلاس ‘ مرکزی وزیر برائے اقلیتی اُمور مختار عباس نقوی کا بیان
ممبئی،02اپریل (سیاست ڈاٹ کام)ملک کے غریب اور مالی اعتبار سے کمزور عازمین کے سفر حج کو یقینی بنانے کے لئے مرکزی حکومت حج 2018میں انہیں پانی کے جہاز کے ذریعہ سفر حج شروع کرانے پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے ۔مرکزی وزیر مملکت برائے اقلیتی امور(آزادنہ چارج) مختار عباس نقوی نے آج یہاں حج پالیسی 2018کے لئے تشکیل کردہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ سپریم کورٹ نے حج سبسڈی کو بتدیج ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے پیش نظر کم خرچ میں عازمین کو سفر حج کرانے کی غرض سے یہ متبادل تلاش کیا جا رہا ہے تاکہ ایسے عازمین جو ہوائی جہاز کے اخراجات برداشت کرنے کی گنجائش نہیں رکھتے وہ اس طرح کم خرچ میں فریضہ حج ادا کرسکیں ۔مرکزی وزیر نے بتایا کہ عازمین حج کے لئے پانی کے جہاز کے سفر کو یقینی بنانے کے لئے وہ خود ذاتی دلچسپی لے کراس تجویز پر عمل درآمد کے لئے محکمہ جہازرانی اور دیگر محکمو ں سے اس سلسلے میں بات چیت کر رہے ہیں۔مسٹر نقوی نے کہا کہ عازمین کے لئے پانی کے جہاز کا سفر ممبئی،کوچین اور کولکاتہ سے شروع کئے جانے کی تجویز ہے ۔عازمین ان مقامات سے روانگی کے 5-6 دنوں کے اندر سعودی عرب پہنچ جائیں گے اور ایسے عازمین کو اخراجات سے بچانے کے لئے سفر حج کے دوران سعودی عرب میں ان کے قیام کے ایام بھی ہوائی جہاز کے ذریعہ جانے والے عازمین کے مقابلے نسبتا کم رکھے جائیں گے ۔خیال رہے کہ 30-40برس قبل بھی پانی کے ‘اکبر’جہاز کے ذریعہ عازمین کو سفر حج پر بھیجا جاتا تھا لیکن برق رفتار زمانہ اور پوری دنیا میں تیز رفتار ترقی آنے کے بعد یہ سلسلہ بند کردیا گیا تھا ۔اس وقت پانی کے جہاز کو سعودی عرب تک کئے جانے والے سمندری سفر میں ایک ماہ کا طویل وقت لگ جاتا تھا لیکن آج کے جدید ترین جہازوں میں عازمین کا یہ سمندری سفرمحض 5-6دنوں کا ہی ہوگا ۔انہوں نے بتایا کہ عازمین کو لے جانے والے مجوزہ جہاز کے اندر ہی ان کے نماز پڑھنے کے انتظامات کے ساتھ ساتھ طبی اور دیگر سہولتیں بھی دستیاب کرائی جائیں گی۔