عازمین حج‘ اللہ کے مہمان‘ ہر مرحلہ پر صبر و تحمل اور ڈسپلن کا مظاہرہ کریں

جامع مسجد دارالشفأ میں حج کمیٹی کا تربیتی اجتماع: پروفیسر ایس اے شکور اور علماء کا خطاب
حیدرآباد26جون ( پریس نوٹ ) اسپیشل آفیسر تلنگانہ اسٹیٹ حج کمیٹی پروفیسر ایس اے شکور نے عازمین حج سے خواہش کی ہے کہ وہ ابھی سے ہر مرحلہ پر صبر و تحمل اور ڈسپلن کی پابندی کی عادت ڈالیں جس سے ان کو سفر حج کے علاوہ مناسک حج کی ادائیگی میں سہولت ملے گی اور ان کا حج بڑی آسانی کے ساتھ ہوجائے گا۔ آج جامع مسجد دارلشفأ میں ریاستی حج کمیٹی کے زیر اہتمام عازمین کے پانچویں تربیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہو ںنے کہا کہ عازمین حج ان کا نام منتخب ہوجانے کے بعد سے ہی اللہ کے مہمان بن چکے ہیں اور ہزاروں درخواست گزاروں میں ان کا نام منتخب ہوا ہے‘ اس لئے ضروری ہے کہ وہ اسی مناسبت سے صبر و تحمل اور برداشت کی عادت ڈالیں۔ حج کیمپ کے دوران مختلف کارروائیوں کی تکمیل کے دوران لائین نہ توڑیں بلکہ صبر کے ساتھ اپنی باری کا انتظار کریں‘ خوش اخلاقی کا مظاہر کریں۔ اپنے سامان میںاچار‘ تیل ‘ گھی جیسی مائع چیزیں نہ لے جائیں ۔مکہ مکرمہ میں پکوان کی ہر چیز دستیاب ہے۔انہو ںنے کہا کہ ہینڈ کیری میں دس کیلو وزن ساتھ لے جانے کی اجازت ہے‘ اگر وزن بڑھ جائے تو پھر اس کو بھی لگیج میں ڈال دیا جاتا ہے۔عازمین صرف ایک ہی بیاگ ساتھ رکھیں اور اس میں اپنا پاسپورٹ‘ بورڈنگ کارڈ وغیرہ رکھیں‘ زیادہ بیاگ رکھنے سے الجھن اور دشواری ہوتی ہے۔ انہو ں نے مزید بتایاکہ اس سال رباط میں ایک ہزار عازمین کے قیام کی سہولت حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے‘ ناظر رباط نے تا حال آٹھ سو افراد کو سہولت فراہم کرنے سے اتفاق کیا ہے۔ رباط کے لئے بہت جلد اعلامیہ جاری کئے جانے کی توقع ہے جس کے لئے آن لائن درخواستیں دینی ہوں گی۔ عازمین حج مصارف کی دوسری قسط کی رقم جمع کردیں اگر ان کا رباط کے لئے انتخاب ہوجائے تو حج کمیٹی ان کے پیسے واپس کردے گی۔ مولانا عبدالوہاب ( نیلور) نے تفصیل کے ساتھ حج و عمرہ کے فضائیل و مناسک بیان کرتے ہوئے کہا کہ حج کا مہینہ رمضان کے بعد آتاہے اور رمضان میں نفس کو پاک و صاف کرنے کا موقعہ ملتا ہے۔  انہو ںنے کہا کہ جس طرح مدرسہ میں صرف طالب علم کو ہی لبیک کہنے کی اجازت ملتی ہے‘ اسی طرح حج میں بھی صرف اسی کو لبیک کہنے کی سعادت ملتی ہے جس کو اللہ نے اپنا مہمان بنا کر طلب کیا ہو۔مولانا نذیر احمد سبیلی نے آداب زیارت مدینہ منورہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ حجاج کرام مدینہ منورہ میں زیادہ سے زیادہ درود شریف کا اہتمام کریں اور یہ ارادہ کریں کہ وہ وہاںروزانہ دس ہزار مرتبہ درود شریف کا ورد کریں گے‘ اس میں کوئی مشکل نہیں ہے البتہ جو لوگ زیادہ باتیں کرنے کے عادی ہیں ان کو دشواری ہوتی ہے۔  انہوں نے کہا کہ کعبہ کو جاتے وقت جس طرح لبیک کا ورد کرتے ہیں اسی طرح واپسی میں استغفار کا ورد کرنا چاہئے۔ اجتماع میںعازمین حج کی کثیر تعداد شریک تھی خواتین کے لئے پردہ کا انتظام کیا گیا تھا۔ جناب عرفان شریف حج کمیٹی نے انتظامات کی نگرانی کی۔