ظالم بہو … سسرال والوں کو روزانہ چائے میں اپنا پیشاب ملا کر دیتی

اندور ۔ یکم ؍ اپریل (سیاست ڈاٹ کام) اندور کی ڈسٹرکٹ عدالت میں ایک ایسا کیس پہنچا ہے جس کو دیکھ کر ہر کوئی حیران ہے اور یہ یقین نہیں کرسکتا کہ آخر کوئی اپنے بزرگوں کے ساتھ اس طرح کا سلوک کرسکتا ہے۔ ایک ریکھا نامی لڑکی (نام تبدیل) پر الزام ہیکہ اس نے اپنے سسرال والوں کو روزانہ چائے میں اپنا پیشاب ملا کر پلاتی رہی ہے۔ سورج ناگوش نے اپنی بہو ریکھا کے خلاف عدالت میں کیس درج کیا۔ اب عدالت نے ریکھاکے خلاف سمن جاری کیا ہے۔ ریکھا مبینہ طور پر 2007ء میں اپنی شادی کے بعد اپنے شوہر کے ساتھ رہنا نہیں چاہتی تھی۔ اس ضد کی وجہ سے اس نے شادی کے چند ماہ بعد ہی سسرال کا گھر چھوڑ کر میکے میں رہنے لگی لیکن اس کے شوہر دیپک اپنی بیوی کو ساتھ رکھنے کا خواہاں تھا۔ اس نے ریکھا سے متواتر درخوسات کی اور ہاتھ جوڑے کہ وہ اس کے گھر چلے۔ آخر میں وہ کئی شرائط پر گھر چلنے کیلئے تیار ہوئی کہ دیپک اس کیلئے کھانا پکائے گا، کپڑے دھوئے گا اور روزانہ اس کے پیروں کا مساج کرے گا۔ دیپک اپنے چار سالہ بچے کی خاطر زندگی کی نئی تلخیوں کو برداشت کرنے کیلئے تیار ہوگیا لیکن اس کے والدین نے اپنی بہو کے رویہ پر اعتراض کیا۔ ریکھا اپنے ساس، سسر کی اس طرح کی مداخلت برداشت نہیں کرسکی اور انہیں روزانہ چائے میں اپنا پیشاب ملا کر دینے لگی لیکن ایک دن ساس نے اسے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا تو وہ اپنی اس حرکت پر نادم ہونے کے بجائے ہٹ دھرمی سے کہنے لگی کہ میں اس لئے ایسا کررہی ہوں کہ تمام لوگ میرے مطیع ہوجائیں۔ اس کی ساس فوری پولیس سے رجوع ہوکر شکایت کی لیکن پولیس نے کیس میں مداخلت سے انکار کیا تو مایوس خاندان عدالت سے رجوع ہوکر ریکھا کے خلاف کیس درج کیا۔