بیجنگ ؍ کوالالمپور ۔ 10 مارچ ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) ملائیشین ایرلائینس طیارے کے پراسرار طورپر لاپتہ ہونے کا معمہ پیچیدہ ہوتا جارہا ہے اور چین نے انتہائی اعلیٰ تکنیکی صلاحیتوں کے حامل 10 سٹلائیٹس کی مدد سے اس طیارے کا پتہ چلانے کا کام شروع کردیا ہے ۔ چین کے ژیان سیٹلائیٹ مانیٹر اینڈ کنٹرول سنٹر نے ہائی ریژلیوشن کے 10 سٹلائیٹس کی مدد سے تلاشی مہم شروع کردی تاکہ اس لاپتہ طیارے کے تعلق سے معلومات حاصل کی جاسکیں۔ چین کی پیپلز لبریشن آرمی نے بتایا کہ موسم پر نظر رکھنے والے اور مواصلاتی و دیگر تمام سٹلائیٹس کو تلاشی کے کام پر معمور کیا گیا ہے ۔ سرکاری خبررساں ایجنسی زنہوا نے یہ اطلاع دی۔ دوسری طرف ملائیشیا نے بھی تلاشی مہم میں شدت پیدا کردی ہے ۔ ملائیشیا کے ڈپارٹمنٹ آف سیول ایوی ایشن کے سربراہ اظہرالدین عبدالرحمن نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ افسوسناک پہلو یہ ہے کہ ہمیں اب تک اس طیارے کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں مل سکی ۔ انھوں نے کہا کہ طیارے کا پتہ چلانا تو درکنار ہمیں اس کا کوئی تکڑا بھی نہیں مل سکا ۔
اس سے پہلے سمندری سطح پر تیل دکھائی دینے کی بناء یہ تصور کیا جارہا تھا کہ طیارہ حادثہ کا شکار ہوگیا ہے لیکن بعد ازاں یہ ثابت ہوچکا ہے کہ طیارے سے خارج ہونے والا تیل نہیں تھا ، اور پانی کی سطح پر دکھائی دینے والے اجزاء بھی طیارے سے کوئی تعلق نہیں رکھتے تھے ۔ اس طرح لاپتہ طیارے کے تعلق سے تجسس اور بڑھ گیا ہے ۔ دوسری طرف اس طیارے میں سوار مسافرین کے ارکان خاندان کی بیچینی میں غیرمعمولی اضافہ ہوگیا ہے اور وہ تلاشی مہم میں شدت کے لئے حکام پر دباؤ ڈال رہے ہیں ۔ اس طیارے میں 239 افراد سوار تھے اور یہ کوالالمپور سے اڑان بھرنے کے تقریباً ایک گھنٹہ بعد جنوبی چین کے سمندری علاقہ سے اچانک لاپتہ ہوگیاتھا۔ اس وقت 10ممالک کے 34 طیارے ، 40 بحری جہاز اور ٹیمیں تلاشی مہم میں مصروف ہیں۔ عبدالرحمن نے بتایا کہ تلاشی مہم کو وسیع کردیا گیا ہے اور ملائیشیا و ویتنام کے مابین آبی حدود کے علاوہ ملائیشیا کے مغربی حصہ میں بھی تلاشی مہم جاری ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ تھائی لینڈ کی سرحد کے قریب انڈومان سمندر میں بھی تلاشی کا کام جاری ہے ۔ ملائیشیا نے اس طیارے کے اچانک لاپتہ ہونے کی دہشت گرد پہلو سے بھی تحقیقات شروع کردی ہے ۔
یہ تحقیقات اس وقت شروع ہوئی جب یہ انکشاف ہوا کہ طیارے میں سوار دو مسافرین کے پاس مسروقہ پاسپورٹ تھے اور اُن میں ایک اٹلی اور دوسرا آسٹریا کا تھا ۔ ان دو مشتبہ افراد کے منجملہ ایک کی شناخت کرلی گئی ہے ۔ عبدالرحمن نے بتایا کہ مسروقہ پاسپورٹ سنڈیکیٹ کی بھی تحقیقات کی جارہی ہے اور انھوں نے توثیق کی کہ دو مشتبہ افراد ایشیائی نہیں لگ رہے تھے ۔ انھوں نے بتایا کہ طیارے کے لاپتہ ہونے کی ہر پہلو بشمول اغواء کئے جانے کی تحقیقات کی جارہی ہے ۔ انسداد دہشت گرد ایجنسیاں اور ایف بی آئی بھی تحقیقات میں شامل ہیں۔ متعلقہ خبر صفحہ 4 پر