طیارہ کے بلیک باکس کی تلاش جاری، چین بھی مہم کا حصہ

سنگاپور ۔ 6 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ایرایشیا کے سمندر ہردہوئے طیارہ کی تلاش کا سلسلہ ہنوز جاری ہے جبکہ محکمہ موسمیات کی تازہ ترین پیش قیاسی کے مطابق سمندر میں لہروں کی بلندی 2 تا 3 میٹر ہوگی۔ طیارہ کے بلیک باکس کی تلاش کے لئے پانچ بحری جہازوں کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ نعشوں اور تباہ شدہ طیارہ کے دیگر حصوں کو حاصل کرنے کیلئے نیشنل سرچ اینڈ ریسکیو ایجنسی ری پبلک آف انڈونیشیا (BASARNAS) کی قیادت میں شبانہ روز کام جاری ہے۔ بحیرہ جاوا میں طیارہ کے غرقاب ہونے کے حادثہ کو ایک ہفتہ کا عرصہ گذر چکا ہے۔ طیارہ میں حادثہ کے وقت 162 مسافرین سوار تھے جن میں سے اب تک صرف 37 نعشیں ملی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک ہفتہ تک زیرآب رہنے کے بعد نعشیں اس قدر پھول گئی ہیں کہ ان کی شناخت مشکل ثابت ہورہی ہے۔ ایرایشیا کے عہدیداروں کے مطابق جہاز کے ملبہ اور نعشوں کو تلاش کرنے میں خراب موسم اب بھی سب سے بڑی رکاٹ بنا ہوا ہے

جہاں سمندر میں لہروں کی بلندی 4 تا 5 میٹر بلند تھی۔ تلاشی مہم فی الحال بحیرہ جاوا کے مشرقی سمت پر مرکوز ہے۔ جہاں زائد از 50 بحری جہاز،ہیلی کاپٹرس اور زائد از 80 غوطہ خور سمندر کی گہرائی میں چھان بین کررہے ہیں۔ دریں اثناء BASARNAS نے مزید تین نعشوں کو سمندر سے نکالے جانے کی توثیق کی ہے جنہیں شناخت کیلئے آج سرابیا لایا گیا ہے۔ دریں اثناء مسلح افواج کے کمانڈر نے مہلوکین کے ارکان خاندان کو صبروتحمل سے کام لینے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلاشی مہم ہنوز جاری ہے جس کیلئے بحریہ، میرینس اور فضائیہ کا بھی زبردست تعاون حاصل ہے۔

آج جن چار نعشوں کی شناخت ہوئی ہے ان کے نام ٹونی لینا کیتا (مرد)، شیان جوزمل (خاتون)، لیم یان کوئین (مرد) اور یونگی جو (مرد) بتائے گئے ہیں، جنہیں سرابیا کے بھینگ کارا ہاسپٹل میں ان کے لواحقین کے حوالے کردیا گیا۔ دریں اثناء بیجنگ سے ملنے والی خبروں کے مطابق چین نے بھی ایرایشیا طیارہ کی تلاشی مہم میں حصہ لینے کیلئے بحریہ کا ایک ریسکیو جہاز روانہ کیا ہے۔ اس جہاز میں زیرآب تلاش کرنے کے تمام آلات نصب ہیں۔ جہاز میں 48 غوطہ خور بھی موجود ہیں۔ یاد رہے کہ اس جہاز کو پراسرار طور پر لاپتہ ہوئے ملائشین ایرلائنز کے MH370 طیارہ کی تلاشی مہم میں بھی استعمال کیا گیا تھا۔