بھوبنیشور / نئی دہلی 11 اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) آندھرا پردیش میں کل خطرناک طوفان ہد ہد کے ٹکرانے کے امکان سے قبل آج اوڈیشہ حکومت نے امکانی طور پر متاثر ہونے والے علاقوں سے عوام کا تخلیہ کروانا شروع کردیا ہے اور فوجی ٹیموں ‘ ہیلی کاپٹرس وغیرہ کو تیار رکھا گیا ہے تاکہ ضرورت پڑنے پر بچاؤ اور امدادی کاموں کیلئے انہیں استعمال کیا جاسکے ۔ اس کے علاوہ حکومت نے نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس اور اوڈیشہ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کو بھی تیار رکھا ہے ۔ ریاست کے چیف سکریٹری مسٹر جی سی پٹی نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے 7,360 افراد کو محفوظ مقامات کو منتقل کیا ہے جن میں ملکانگری ضلع میں بونڈا قبیلہ سے تعلق رکھنے والے 357 افراد بھی شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ اعداد و شمار دوپہر تک کے ہیں اور تخلیہ کا عمل جاری ہے جو کل دو پہر تک مکمل ہوجائیگا ۔ انہوں نے کابینی سکریٹری سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم نریندر مودی نے آج ایک اعلی سطح کا اجلاس طلب کرتے ہوئے طوفان ہد ہد سے نمٹنے کی تیاریوں کا جائزہ لیا ۔
انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ضرورت پڑنے پر عوام کو پرسکون انداز میں راحت اور بچاؤ خدمات فراہم کی جائیں۔ نریندر مودی نے وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ سے بھی کہا کہ وہ اس طوفان سے جو ریاستیں متاثر ہوسکتی ہیں ان کے چیف منسٹرس سے رابطے میں رہیں ۔ ایک سرکاری بیان میں یہ بات بتائی گئی ۔ انہوں نے مرکزی حکومت کے سینئر عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ متاثرہ ریاستوں کے عہدیداروں کے ساتھ قریبی رابطے اور تعاون کو برقرار رکھیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ متاثرین تک ہر ممکن امداد سہولت سے پہونچائی جاسکے ۔
اوڈیشہ کے چیف سکریٹری نے کہا کہ ریاست میں ملکانگری ‘ کوراپٹ ‘ رائے گڈا ‘ نبرنگ پور ‘ گنجام ‘ گجپتی ‘ کندھامل اور کلا ہانڈی اضلاع کے کلکٹرس کی جانب سے امکانی طور پر متاثر ہونے والے علاقوں سے عوام کے تخلیہ کا عمل جاری ہے اور سب سے زیادہ پانچ ہزار افراد کا گنجام ضلع سے تخلیہ کروایا گیا ہے ۔ علاوہ ازیں کیندرا پاڑا ضلع میں ایک نو سالہ لڑکی غرقاب ہوگئی اور ایک لڑکا لاپتہ بتایا گیا ہے جب عوام کا تخلیہ کروانے والی کشتی غرقاب ہوگئی ۔ یہاں کچھ گاؤوں کے افراد کا تخلیہ کروایا جارہا ہے ۔ ایسٹ کوسٹ ریلویز نے بھوبنیشور ۔ وشاکھا پٹنم روٹ پر کل ٹرینوں کو منسوخ کردیا ہے ۔ ریاستی حکومت نے گنجام ‘ گجپتی ‘ رائے گڈا ‘ نبرنگپور اور کلا ہانڈی اضلاع کے کچھ علاقوں میں بس خدمات بھی روک دی ہیں ۔ خانگی بس آپریٹرس سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ کل اپنی سروسیس نہ چلائیں۔ انہوں نے بتایا کہ آٹھ اضلاع میں عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ کل اپنے گھروں سے باہر نہ نکلیں۔ اسپیشل ریلیف کمشنر پی کے موہاپترا نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ بی ایس این ایل سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے صارفین کو گھروں میں رہنے کی اپیل پر مبنی ایس ایم ایس روانہ کریں۔ بیجو پٹنائک ائرپورٹ کے ڈائرکٹر شرد کمار نے بتایا کہ ہم بھی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں
اور اگر ضروری ہوا تو کل پروازیں معطل کی جاسکتی ہیں۔ جو مقامات طوفان ہدہد کی وجہ سے متاثر ہوسکتے ہیں ان میں این ڈی آر ایف اور ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی ٹیمیں پہلے ہی متعین کردی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مرکز نے ضرورت پڑنے پر فوری فوج کی خدمات فراہم کرنے کا بھی تیقن دیا ہے ۔ آج وزیر اعظم نے حالات کا جائزہ لینے جو اجلاس منعقد کیا تھا اس میں کابینی سکریٹری ‘ وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری ‘ معتمد داخلہ ‘ معتمد دفاع اور دوسرے سینئر عہدیداروں نے شرکت کی ۔ ان میں محکمہ موسمیات اور دفتر وزیر اعظم کے عہدیدار بھی شامل ہیں۔ کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ عوام کو سائیکلون کے وقت سے متعلق مطلع کرنے مناسب انتظامات کئے جانے چاہئیں۔ نریندر مودی کو وہاں جاری تخلیہ کے علاوہ دیگر احتیاطی اقدامات سے بھی واقف کروایا جا رہا ہے ۔ علاوہ ازیں دہلی میں نیشنل کرائسس مینجمنٹ کمیٹی نے آج مختلف ریاستی اور مرکزی ایجنسیوں کی سائیکلون ہدہد سے نمٹنے کی تیاریوں کا جائزہ بھی لیا ہے ۔ امکان ہے کہ یہ سائیکلون کل آندھرا اور اوڈیشہ کے ساحل سے ٹکرائیگا ۔ اجلاس کی صدارت کابینی سکریٹری اجیت سیٹھ نے کی ۔ اس میں راحت و بچاؤ کاموں کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا ہے ۔ وزارت داخلہ نے ایک بیان میں بتایا کہ مرکزی ایجنسیاں ضرورت پڑٔے پر متعلقہ ریاستوں کو ہر ممکنہ امداد فراہم کرنے تیار ہیں۔