طوفان فائلن سے متاثرہ ضلع گنجم برقی اور آبی سربراہی سے ہنوز محروم

بہرام پور (اڈیشہ) ۔ 12 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) اڈیشہ کے ضلع گنجم کے متعدد علاقے ایسے ہیں جوآج بھی طوفان فائلن کے منفی اثرات سے پاک نہیں ہوئے ہیں جبکہ طوفان فائلن کو یہاں سے گذرے ہوئے ایک ماہ کا عرصہ گذر چکا ہے۔ دریں اثناء پاور ڈسٹری بیوشن کمپنی کے ذرائع نے بتایا کہ دیہی علاقوں میں بحالی اور بازآباد کاری ہنوز جاری ہے جبکہ شہری علاقوں میں برقی سربراہی بحال کی جاچکی ہے۔ ساؤتھ کو منیجنگ ڈائرکٹر پی کے چودھری نے کہا کہ 475 گرام پنچایتوں کے منجملہ 269 گرام پنچایت ہیڈکوارٹرس میں برقی سربراہی بحال ہوچکی ہے جبکہ تمام بلاکس اور 18 شہری ہیڈکوارٹرس میں برقی سربراہی مکمل طور پر بحال کی جاچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بحالی کا کام دراصل تاخیر کا شکار اس لئے ہوا کیونکہ یہاں مسلسل بارش ہورہی تھی اور سیلابی کیفیت کی وجہ سے ورکرس کیلئے کام کرنا مشکل تھا۔ دوسری طرف ڈسٹری بیوشن کمپنی نے ادعا کیا کہ ضلع کے 5.43 لاکھ صارفین کے منجملہ 3.57 لاکھ صارفین کو برقی سربراہی بحال کی جاچکی ہے۔ ریاستی انرجی سکریٹری پی کے جینا نے برقی سربراہی بحال کئے جانے کے عمل کا آج مشاہدہ کیا۔ ان کے ساتھ ساؤتھ کوکے عہدیدار بھی تھے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہے کہ دیہی علاقوں میں صرف برقی کی عدم سربراہی کی وجہ سے ہی پینے کا پانی سربراہ نہیں کیا جارہا ہے کیونکہ موٹریں برقی عدم سربراہی کی وجہ سے غیر کارکرد ہوگئی ہیں جبکہ اور ٹینکرس کے ذریعہ پینے کے پانی کی سربراہی کو ممکن بنانے کی کوشش کی جارہی ہیں۔
مظفر نگر فسادات کمیشن کی مزید 6 ماہ توسیع طلبی
مظفر نگر 12 نومبر (سیاست ڈاٹ کام ) رپورٹ داخل کرنے کی دو ماہ کی قطعی آخری مہلت ختم ہوجانے کے بعد واحد رکنی تحقیقاتی کمیشن برائے مظفر نگر فسادات کو ابھی 60 مہلوکین کے بارے میں تحقیقات کرنا باقی ہے۔ کمیشن نے حکومت اتر پردیش سے اپنی مدت میں چھ ماہ کی توسیع طلب کی ہے تا کہ تحقیقات مکمل کی جاسکے اور رپورٹ پیش کی جاسکے ۔ واحد رکنی عدالتی تحقیقاتی کمیشن جسٹس بشنو سہائے پر مشتمل ہے اور حکومت یو پی میں 9 ستمبر کو مظفر نگر فسادات کی تحقیقات کیلئے یہ کمیشن قائم کیا ہے ۔ فسادات کا آغاز علاقہ کاول کے پرتشدد واقعہ سے 27 اگست کو ہوا تھا اور فسادات 9 ستمبر تک جاری رہے تھے ۔ کمیشن کو انتظامی کوتاہیوں کا جائزہ لینے کی بھی ہدایت دی گئی تھی جو تشدد پر قابو پانے کے سلسلہ میں موجود تھیں۔ سمجھا جاتا تھا کہ رپورٹ اندرون دو ماہ حکومت کو پیش کردی جائے گی ۔ لیکن یہ قطعی آخری مہلت کل ختم ہوگئی ۔
نکسلائیٹس دھماکے میں تین ہلاک
رائے پور ۔ 12 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) چھتیس گڑھ کے ضلع سکما میں نکسلائیٹس کے ذریعہ کئے گئے ایک زمینی سرنگ دھماکہ میں بی ایس ایف کے دو جوان اور ایک سیویلین ڈرائیور ہلاک ہوگئے۔ ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (نکسل آپریشنس) آر کے وجنے میڈیا کو بتایا کہ مہلوک جوان سکما میں الیکشن ڈیوٹی پر تعینات تھے اور وہاں سے واپس آرہے تھے لیکن کارلا پال کیمپ کے قریب ان کے دو گاڑیوں کے درمیان زمینی سرنگ دھماکہ رونما ہوا جس سے گاڑیاں دھماکے سے اڑ گئیںجس میں 3 افراد موقع واردات پر ہی ہلاک ہوگئے۔