طلباء کے ساتھ پولیس کے وحشیانہ سلوک کی مذمت

عوامی تحریکات کو کچلنے کی کوشش ، سیول لبرٹیز کمیٹی قائدین کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 5 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز ) : سیول لبرٹیز کمیٹی نے اسپیشل ٹاسک فورس پولیس کی جانب سے صدر تلنگانہ ودیارتھی ویدیکا مسٹر مہیش کا اغواء اور انہیں جسمانی اور ذہنی اذیت پہنچانے کے علاوہ 29 ستمبر کی شب عثمانیہ یونیورسٹی کے ہاسٹل پر انسپکٹر اشوک ریڈی کی جانب سے بھاری پولیس جمعیت کے ہمراہ اچانک دھاوا کرتے ہوئے طلباء کے ساتھ کئے گئے وحشیانہ سلوک کی شدید مذمت کی ۔ انہوں نے حکومت تلنگانہ سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر صدر ٹی وی وی مہیش کے اغواء میں ملوث پولیس ملازمین کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے اور انسپکٹر اشوک ریڈی کو معطل کردیا جائے ۔ یہ بات آج یہاں ریاستی صدر سیول لبرٹیز کمیٹی پروفیسر لکشمن گڈم ، معاون سکریٹریز مسرز وی رگھوناتھ ، این نارائن راؤ او پی ڈی آر مسٹر نرسمہا ریڈی نے پریس کانفرنس میں بتائی ۔ انہوں نے عثمانیہ یونیورسٹی کے طلباء کے ساتھ پولیس کے آمرانہ رویہ پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حکومت محکمہ پولیس کو عصری ہتھیاروں اور عصری ٹکنالوجی سے آراستہ کرتے ہوئے عوامی تحریکوں اور طلباء تنظیموں کے احتجاج کو کچلنے کا مکمل اختیار دے رکھی ہے جس کے نتیجہ میں تلنگانہ عوام عدم تحفظ کا شکار ہوگئے ہیں جب کہ عثمانیہ یونیورسٹی کے طلباء ہر لمحہ اپنی موت کے خوف کے سایہ میں جینے پر مجبور ہیں جب کہ یہی عثمانیہ یونیورسٹی کے کئی طلباء تحریک تلنگانہ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہوئے تلنگانہ کی آزادی کے لیے اپنی جانوں کی قربانی دے چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ محض پولیس نے ورنگل انکاونٹر کے خلاف 30 ستمبر کو مجوزہ ’ چلو اسمبلی ‘ پروگرام میں عثمانیہ یونیورسٹی کے طلباء کو شرکت سے باز رکھنے کے لیے طلباء کے ساتھ اس قدر ظلم و زیادتی کی ہے ۔ انہوں نے صدر تلنگانہ ودیا رتھی ویدیکا مسٹر مہیش کو پولیس کی جانب سے ٹاٹا سومو موٹر کار کے ذریعہ اغواء کر کے انہیں جسمانی ، ذہنی اذیت دینے کے علاوہ احتجاجی مظاہروں سے باز رہنے کی دی گئی دھمکیوں پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا ۔ اس موقع پر پولیس کی جانب سے جسمانی اور ذہنی اذیت کا شکار صدر ٹی وی وی مسٹر مہیش نے مخاطب کرتے ہوئے اپنی آپ بیتی پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے میڈیا کے نمائندوں کو واقف کروایا ۔۔