طلباء کی دیانتداری، پولیس کی ستائش

اے ٹی ایم سے 24 لاکھ روپئے کے سرقہ کا خطرہ ٹل گیا
حیدرآباد 21 ستمبر ( پی ٹی آئی) حیدرآباد سٹی پولیس کے ایک سینئر عہدیدار نے آج اُن تین طلباء کی دیانتداری کی ستائش کی جن کی جانب سے گذشتہ روز ایک اے ٹی ایم سے 24 لاکھ روپئے سے زائد رقم کے بنڈل برآمد ہونے پر پولیس کو بروقت چوکس کردیا گیا تھا جس کے نتیجہ میں اس بھاری رقم کے سرقہ کا اندیشہ ٹل گیا۔ ڈپٹی کمشنر پولیس (ویسٹ زون )وی ستیہ نارائنا نے کہا کہ تین طلباء شیخ لطیف ولی، ایس آر شیوا درگا پرساد اور جے ہری پرساد جو سی اے کورس کے سال آخر میں زیر تعلیم ہیں 19 ستمبر کی شب اپنے کارڈس سے چند پیسے نکالنے کیلئے ایس آر نگر میں واقع ایس بی ایچ ، اے ٹی ایم پہنچے تھے۔ انہوں نے کہا کہ شیخ لطیف ولی اپنے دو دوستوں کے ساتھ 200 روپئے نکالنے کیلئے پہنچے تھے کہ رقم نکالنے کے بعد ان کا ہاتھ اے ٹی ایم مشین کے دروازہ سے چھو گیا اور اس وقت یہ دروازہ کھل گیا جہاں سے 500 روپئے کے کرنسی نوٹوں پر مشتمل 1.5 لاکھ روپئے کے کئی بنڈل گر پڑے علاوہ ازیں کھلی نقد رقم بھی موجود تھی۔ ستیہ نارائنا نے کہا کہ ’’ان تینوں نے فوری طور پر پولیس کو مطلع کردیا اور پولیس وہاں پہنچ گئی ۔ ایس بی ایچ بینک اسٹاف کے علاوہ اے ٹی ایم کی کنجیاں رکھنے والے متعلقہ فرد کو بھی طلب کرلیا گیا۔ گنتی کے بعد 24,50,500 روپئے دستیاب ہوئے جو مشین میں رکھی گئی رقم کے مطابق بالکل برابر تھے۔ ڈی سی پی نے کہا کہ طلباء کے دیانتدارانہ اقدام نے سرقہ کی ایک بڑی واردات کو ٹال دیا اگر یہ طلباء پولیس کو مطلع نہ کئے ہوتے تو اس رقم کا سرقہ ہوسکتا تھا۔ پولیس نے ان نوجوان بچوں کی ان دیانتداری اور خلوص نیت پر ستائش کی ۔