طلباء کی تعلیم متاثر نہ ہونے کیلئے ودیا والینٹرس کی خدمات

حیدرآباد۔ یکم اکتوبر (سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں اساتذہ کی مخلوعہ جائیدادوں کی وجہ سے طلباء کی تعلیم متاثر نہ ہونے کے مقصد سے ریاستی حکومت نے 7,491 ودیاوالینٹرس کے تقررات عمل میں لائے ہیں۔ ڈپٹی چیف منسٹر اُمور تعلیم مسٹر کے سری ہری نے یہ بات کہی اور بتایا کہ ریاست تلنگانہ میں پہلی مرتبہ بڑے پیمانے پر ودیاوالینٹرس کی جائیدادوں پر شفاف انداز میں تقررات عمل میں لائے گئے اور تمام تقررات حکومت کے سابقہ اعلان کی روشنی میں اساتذہ کی خدمات کو باقاعدہ بنانے اساتذہ کو ترقی دینے اور تبادلوں کے عمل کی تکمیل کے بعد ہی عمل میں لائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ودیا والینٹرس کے تقررات کا اہم مقصد جاریہ تعلیمی سال کے دوران اساتذہ کی کمی سے طلباء کو پیش آنے والی مشکلات کو فوری طور پر ختم کرنا ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ ودیا والینٹرس تقررات سے متعلق جملہ 7,759 جائیدادوں کیلئے اعلامیہ جاری کیا گیا تھا اور مقررہ تاریخ کے دوران ہی ودیاوالینٹرس کا انتخاب عمل میں لاتے ہوئے منتخبہ تمام امیدواروں کی مسودہ فہرست تمام منڈل ایجوکیشن دفاتر میں چسپاں کرکے امیدواروں سے اعتراضات پیش کرنے کی خواہش کی تھی جس پر اعتراضات بھی وصول ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ 21 ستمبر کو منتخبہ امیدواروں کی قطعی فہرست جاری کی گئی اور منتخبہ ودیا والینٹرس سے 23 ستمبر تک اپنے متعلقہ منڈل دفاتر ایجوکیشن سے رجوع ہونے کی ہدایت دی گئی تھی لیکن ضلع کلکٹروں کی خواہش پر منتخبہ ودیاوالینٹرس کو رپورٹ کرنے کی تاریخ میں توسیع دیتے ہوئے 5 اکتوبر مقرر کی گئی۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے بتایا کہ اب تک 7,491 ودیاوالینٹرس کے منجملہ 6,488 ودیاوالینٹرس ڈیوٹی پر رجوع ہوچکے ہیں۔ ماباقی ودیاوالینٹرس 5 اکتوبر تک رجوع ہونے کی توقع کی جارہی ہے جبکہ ابھی 1,271 ودیاوالینٹرس کی جائیدادیں مخلوعہ ہیں۔ مسٹر سری ہری نے بتایا کہ ودیا والینٹرس کی تنخواہ سابق میں صرف 3 ہزار روپئے تھی۔ بعدازاں اس تنخواہ میں اضافہ کرکے 5,000 روپئے کیا گیا لیکن تلنگانہ حکومت نے اس تنخواہ میں مزید اضافہ کرکے 8 ہزار روپئے کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ودیا والینٹرس کے تقررات میں کوئی غلطیاں وغیرہ سرزد ہوں تو اس کی تفصیلات ڈائریکٹر محکمہ اسکول ایجوکیشن کو پیش کرنے پر ان غلطیوں کو دور کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے۔ اس موقع پر پرنسپال سیکریٹری محکمہ تعلیم شریمتی رنجیو آر آچاریہ ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن ڈاکٹر ٹی چرنجیولو وغیرہ بھی موجود تھے۔