نئی دہلی۔ 7 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) طلاق ثلاثہ کیس کی درخواست گذار بھارتیہ مسلم مہیلا آندولن نے آج ’مسلم فیملی لا‘ کی تجویز رکھی جو ہندو اور ہندوستانی عیسائی شادی کے قوانین کی خطوط پر مسلم برادری میں شادیوں اور طلاقوں کا احاطہ کرے گا۔ مجوزہ قانون سازی کا مقصد کثرت ازدواج اور یکطرفہ طلاق دینے کے طریقوں کو ختم کرنا ہے۔ آندولن شریک بانی ذکیہ سمن نے میڈیا کو بتایا کہ اس طرح کے قانون سے مسلم برادری میں شادیاں اور طلاقوں کے مسئلہ سے بہتر طور پر نمٹا جاسکے گا۔