مسلم خواتین کی زندگیوں کے ساتھ کھلواڑ، ڈاکٹر اسما زہرہ کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔22ستمبر(سیاست نیوز) کل ہند مسلم پرسنل لاء بورڈ کے شعبہ خواتین نے طلاق ثلاثہ سے متعلق مرکزی کابینہ کے آرڈیننس کی شدت کے ساتھ مخالفت کرتے ہوئے اس کونامنظورکرنے اعلان کیاہے۔ آج نیو پریس کلب حیدرآباد میںمنعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کل ہند مسلم پرسنل لاء بورڈ کے شعبہ خواتین کی چیف آرگنائزر ڈاکٹر اسما زہرہ نے مرکز حکومت کے مذکورہ آرڈنینس کو عجلت میںلیاگیافیصلہ قراردیا او رکہاکہ طلاق ثلاثہ سے متعلق بل راجیہ سبھا میں زیر التواء ہونے کے باوجود پارلیمنٹ کی منتخب کمیٹی کا غیر جمہوری انداز میںاستعمال کرتے ہوئے آرڈیننس پر صدرجمہوریہ ہند کی دستخط کا طریقہ کار مرکز کی بی جے پی حکومت کے رویہ پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔ڈاکٹر اسما زہرہ نے کہاکہ مسلم خواتین کے حقوق کے لئے آرڈنینس کی منظوری کا دعوی کرنے والی بی جے پی کی مرکزی قیادت مذکورہ آرڈنینس کے ذریعہ مسلم خواتین کی زندگیوں سے کھلواڑ کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ چند ایک خواتین کو سہارا بناکر اپنے سیاسی ایجنڈے کو روبعمل لانے والی بی جے پی حکومت نے اس آرڈیننس کے ذریعہ مسلم خواتین کے ساتھ انصاف کے نام پر مسلم خواتین کو معاشی پریشانیوں کا شکار بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے شدید تاسف کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس ملک میںمذہبی آزادی ہر کسی کا ائینی حق ہے جس کو سلب کرنے کے لئے طلاق ثلاثہ کے ذریعہ شریعت میںمداخلت کی جارہی ہے۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے تمام شعبوں نے مرکزکی بی جے پی حکومت کے اس طرح کے تمام اقدامات کی پرزور مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بل کی تیاری یا آرڈیننس کی منظوری سے قبل کسی مسلم دانشوار یا اسکالر سے حکومت نے مشاورت نہیں کی۔ ڈاکٹر اسما زہرہ نے کہاکہ طلاق ثلاثہ کے علاوہ حکومت کے پاس بہت سارے خواتین سے جڑے مسائل ہیں۔ جنسی مساوات کے سلسلے میںہندوستان 136ویں مقام پر پہنچ گیا ہے۔پچھلے دوسالوں میں عصمت ریزی کے ایک لاکھ سے زائد واقعات رونماہوئے ہیںاس کے علاوہ خواتین کے خلاف تین لاکھ سے زائد جرائم کے واقعات انجام دئے گئے ہیں ‘ خواتین کا جنسی استحصال ‘ جہیز کے نام پر خواتین کا قتل ‘ گھریلو تشدد اور انتہا تو یہ ہوگئی کہ یتیم خانوں میںزیر پرورش خواتین او رلڑکیاں بھی اب محفوظ نہیںہیں تاہم حکومت ان تمام مسائل کو حل کرنے کے بجائے تین طلاق کے نام پر شریعت میںمداخلت کے لئے بضد نظر آرہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کل ہند مسلم پرسنل لاء بورڈ کے شعبے خواتین تین طلاق کے ضمن میںمنظور آرڈیننس کو یکسر مسترد کرتی ہے اور بی جے پی کو چھوڑ کر تمام سیاسی جماعتوں سے ہم اپیل کرتے ہیں کہ وہ مسلم خواتین کو انصاف دلانے کے لئے جس طرح راجیہ سبھا میںطلاق ثلاثہ بل کے متعلق اپنا رویہ اختیار کیاتھا ٹھیک اسی طرح اس آرڈیننس کی مخالفت کے لئے آگے آئیںاور اپنے سکیولر ہونے کا ثبوت دیں۔
انہوں نے کہاکہ ہم اس آرڈنینس کے خلاف عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹائیںگے۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ محترمہ میمونہ‘ محترمہ ریشماں او رمحترمہ آسیہ بھی موجود تھیں۔