مسلمانوں کے ساتھ پھر دھوکہ دہی، مودی حکومت کے خلاف ووٹ دینے سے گریز: محمد علی شبیرکا ردعمل
حیدرآباد۔/29 ڈسمبر، ( سیاست نیوز) لوک سبھا میں طلاق ثلاثہ بل پر ٹی آر ایس کا موقف ہنوز غیر واضح ہے کیونکہ پارٹی نے بل کی صرف زبانی مخالفت کی لیکن ریکارڈ میں اپنی مخالفت اور احتجاج درج نہیں کرایا۔ اس طرح ٹی آر ایس نے پھر ایک مرتبہ مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ ٹی آر ایس کے رکن قانون ساز کونسل محمد علی شبیر نے کہا کہ مسلم تحفظات کی طرح شریعت اسلامی کے مسئلہ پر ٹی آر ایس چالاکی کے ذریعہ مسلمانوں کو گمراہ کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں مسلمانوں کے ووٹ حاصل کرنے کے بعد کے سی آر کو چاہیئے تھا کہ وہ خود بل کی مخالفت میں بیان دیتے۔ جس طرح آندھرا پردیش کے چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو نے دیا تھا۔ کے سی آر بل پر مباحث کے دن نئی دہلی میں موجود تھے اور انہوں نے ارکان پارلیمنٹ کو مباحث میں حصہ لیتے وقت رسمی طور پر مخالفت کرنے کی ہدایت دی۔ لوک سبھا میں پارٹی کے فلور لیڈر جتیندر ریڈی نے بحث میں حصہ لیا اور بل کی زبانی مخالفت کے بعد ایوان سے روانہ ہوگئے۔ پارلیمانی قواعد کے مطابق کسی بھی پارٹی کو اپنا واضح موقف درج کرانے کیلئے رائے دہی میں حصہ لینا یا پھر واک آؤٹ کرنے کے مواقع موجود ہیں لیکن ٹی آر ایس ارکان نے ان دونوں مواقع سے استفادہ نہیں کیا اور وہ خاموشی سے ایوان سے باہر چلے گئے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ نریندرمودی حکومت کو خوش کرنے کیلئے محض زبانی مخالفت کی گئی لیکن حکومت کے خلاف ووٹ دینے سے گریز کیا گیا ۔ جس وقت لوک سبھا میں بل پر ووٹنگ ہورہی تھی ٹی آر ایس کے ارکان ایوان میں موجود نہیں تھے اور نہ ہی انہوں نے واک آؤٹ کا اعلان کیا۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ کانگریس اور اس کی حلیف جماعتوں نے بل کے خلاف واک آؤٹ کرتے ہوئے ایوان کے ریکارڈ میں اپنا احتجاج درج کرایا ہے لیکن ٹی آر ایس نے پھر ایک بار یہ ثابت کردیا کہ وہ اندرونی طور پر بی جے پی سے سازباز رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو کے سی آر کی ان چالبازیوں سے چوکس ہوجانا چاہیئے۔ تھرڈ فرنٹ کے نام پر وہ ملک میں سیکولر جماعتوں کو کمزور کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ تھرڈ فرنٹ کے قیام کا راست طور پر فائدہ بی جے پی کو ہوگا اور وزیر اعظم نریندر مودی سے گزشتہ دنوں اپنی ملاقات کے دوران کے سی آر نے انہیں اپنے منصوبہ سے واقف کرایا ۔ میڈیا کے بعض گوشوں میں یہ اطلاعات بھی شائع ہوئی ہیں کہ کے سی آر نے لوک سبھا انتخابات کے بعد بی جے پی سے مفاہمت کا وعدہ کیا ہے۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ تلنگانہ کے مسلمان باشعور ہیں اور وہ لوک سبھا انتخابات میں کے سی آر کو سبق سکھائیں گے۔