نئی دہلی : امید کی جارہی تھی کہ پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں تین طلاق بل پاس کردیا جا ئے گا ۔مرکزی کابینہ نے مجوزہ بل میں متعدد ترمیمات کو منظوری تو دی ہے البتہ راجیہ سبھا میں اس بل کو پیش نہیں کیا گیا ہے ۔جس کی وجہ سے سرمائی سیشن تک یہ بل معلق ہوگیا ہے ۔ قابل ذکرہے کہ مسلم دانشوران وعلماء اور ملی تنظیمیں مجوزہ بل میں حکومت کی جانب سے کی جانے والی ترمیم کے بعد بھی مطمئن نہیں ہیں کیونکہ اس بل میں اب بھی ۳؍ طلاق کا کالعدم قرار دئے جانے کے ساتھ ناقابل ضمانت جرم قرار دیاگیا ہے اس کے علاوہ اس بل میں اور بھی خامیاں ہیں جس کے سبب مسلمان اسے قبول کرنے کیلئے تیار نہیں ہے ۔
پارلیمنٹ کے حالیہ سیشن میں مولانا اسرار الحق قاسمی نے طلاق ثلاثہ بل کی خامیوں کو دور کرنے اور موجودہ شکل میں راجیہ سبھا سے پاس نہ ہو اس کیلئے کوششیں کیں جس کے مثبت اثرات سامنے آئے ۔مولانا قاسمی نے خود کانگریس کی صدر سونیا گاندھی سے ملاقات کرکے انہیں تین طلاق بل کے نقصانات او رخامیوں سے روشناس کروایا ۔اسی طرح مسلم پرسنل بورڈ کے سکریٹری مولانا فضل الرحیم مجددی ، بورڈ کے اہم رکن کمال فاروقی اور ایڈوکیٹ شمشاد احمد کو راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد سے ملاقات کروا کے انہیں مسلمانوں کے اجتماعی موقف سے آگاہ کروایا ۔جس کی وجہ سے کانگریس نے مزید مضبوطی سے اس بل پراپنے موقف کو پیش کیا ہے اور راجیہ سبھا میں۳؍ طلاق بل رک گیا ہے ۔
اس حوالہ سے مولانا قاسمی نے واضح کہا کہ ہماری پوری کوشش ہے کہ تین طلاق بل موجودہ شکل میں پاس نہ ہو کیونکہ یہ نہ صرف شریعت کے خلاف ہے بلکہ مسلم خواتین کے حقوق کیلئے بھی تباہ کن ہے ۔