طلاق ثلاثہ بل : صدر جمہوریہ ہند پر مسلم خواتین کی توہین کا الزام

نئی دہلی:۔ طلاقہ ثلاثہ بل کی وکالت اور مسلم خواتین کو قیدی قرار دئے جانے پر مسلم خواتین نے صدر جمہوریہ پر توہین کا الزام عائد کیا اور مطالبہ کیا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں جو بات کہی گئی ہیوہ گمراہ کن اور توہین آمیز ہیاس کو فوری ہٹایا جائیورنہ ملک گیر احتجاج کیا جا ئیگا۔

پریس کلہب آف انڈیا میں مسلم خواتین کی ۲۹ رضا کار تنظیموں کی جانب سے ایک پریس کانفرنس منعقد کی گئی ۔ جس میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ شعبہ نسواں کے سربرہ ڈاکٹر اسماء زہرا اور دوسرے معزز خواتین نے شرکت کی اور مشترکہ اعلان کیہا کہ مسلم خواتین شریعت میں قید نہیں ہے بلکہ شریعت نے انہیں آزادی دی ہیاس کوئی ہماری شریعت میں مداخلت نہ کریں۔

واضح رہے کہ صدر جمٹہوریہ نے پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ مسلمٹ خواتین کا احترام زمانے سے سیاسی نفع کا چیز رہی۔اب ملک کو انہیں آزاد کر وانے کا موقع ملا ہے۔معری حکومت نے طلاقہ ثلاثہ کے متعلق ایک بل پارلیمنٹ میں پیش کیا ہے۔

میں امید کرتا ہوں کہ پارلیمنٹ جلد ہی اس پر فیصلہ کریگا۔تین طلاق پر قانون بننے کے بعد مسلم بہن بیٹیاں عزت کے ساتھ آز ادی سے زندگی گذار سکیں گی۔ڈاکٹر زہرا نے کہا کہ ہم سب حیران ہے کہ صدر جمہوریہ نے یہ کیسا بیان دیا ہے۔یہ اسلام پر حملہ کے مترادف ہے۔