طب یونانی کا صدر شفا خانہ بجٹ کا طلبگار

میڈیکل سے سیاحت کا فروغ ہوسکتا ہے …
حیدرآباد۔یکم۔فروری(سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ کی یونانی سے بے اعتنائی کے سبب صدر شفا خانہ یونانی چارمینا ر کی حالت بتدریج ابتر ہوتی جا رہی ہے۔ شفا خانہ یونانی کی یہ بد قسمتی رہی ہے کہ ریاست میں کوئی بھی حکومت ہو اس کی حالت میں تبدیلی لانے کے صرف اعلانات کئے گئے لیکن عملی اقدامات کے معاملہ میں ہر حکومت ناکام رہی جس کے سبب یونانی دواخانہ کے مریضوں کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ صدر شفاخانہ یونانی میں جہاں نظامیہ طبی کالج چلایا جاتا ہے اس میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کو سہولتوں کی فراہمی کے سلسلہ میں متعدد مرتبہ نمائندگیاں رائیگاں ثابت ہوئی اور اب بھی جو حالت دواخانہ اور کالج میں بنیادی سہولتوں کی ہے اسے دیکھتے ہوئے کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ یہ کالج اور دواخانہ قلب شہر میں واقع تاریخی چارمینار کے دامن میں چلایا جاتا ہے ۔ حکومت نے شفا خانہ یونانی کی عمارت کی آہک پاشی اور تزئین نو کے نام پر رنگ و روغن کرتے ہوئے ’حیدرآباد نگینہ‘ اندر مٹی اوپر چونا‘ کے محاورے کو عملی شکل دی ہے۔ صدر شفاخانہ یونانی میں مریضوں کو درپیش مسائل کے حل کے لئے کوئی اقدامات نہ کئے جانے کے سبب طب یونانی کے ذریعہ علاج کے خواہشمندوں کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ محکمہ آیوش کے تحت مرکزی حکومت کی جانب سے کروڑہا روپئے کے فنڈس کی تخصیص عمل میں لائی جا رہی ہے لیکن ریاست کی جانب سے شائد یونانی طریقہ علاج کے فروغ میں کوئی دلچسپی نہ دکھائے جانے کے سبب یہ فنڈس تلنگانہ تک نہیں پہنچ پا رہے ہیں۔ چارمینار کے دامن میں چلائے جانے والے صدر شفا خانہ یونانی اور نظامیہ طبی کالج کی حالت زار کا جائزہ لیا جائے تو یہ حقیقت سامنے آئے گی کہ حکومت کس حد تک طب یونانی کے فروغ میں سنجیدہ ہے۔شہری علاقوں میں اب تک سرکاری اسکولوں میں بنیادی سہولتوں کی عدم موجودگی کی شکایات کی جاتی تھیں لیکن شائد شہر میں چلائے جانے والے کالجس میں واحد نظامیہ طبی کالج ایسا کالج ہے جس میں طلبہ کو بنیادی سہولتوں کی عدم موجودگی کی شکایت اور ان کی اس شکایت کو دور کرنے کیلئے کوئی تیار نہیں ہے۔ عالمی سطح پر ایلوپیتھی طریقہ علاج کے متبادل کے طور پر دیگر طب کی جانب ماہرین کی نظریں مرکوز ہونے لگی ہیں اور ہر طریقہ طب کے ماہرین اپنے طریقہ کو دنیا کے سامنے پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن شہر حیدرآباد میں عالمی شہرت یافتہ صدر شفا خانہ یونانی کی حالت زار انتہائی افسوسناک ہوتی جا رہی ہے جبکہ اس کالج کے فارغ حکیم محمد عبدالوحید کو حکومت ہند ملک کے اعلی ترین اعزاز پدم شری کیلئے منتخب کیا ہے۔