کولکتہ ۔ یکم مئی ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) انحراف کا رویہ اختیار کرتے ہوئے جسٹس سی ایس کرنن کولکتہ ہائیکورٹ میں آج کہا کہ وہ کسی طبی معائنے کیلئے تیار نہیں ہے جس کا حکم سپریم کورٹ نے تحقیر عدالت مقدمہ کے سلسلے میں جاری کیاہے ۔ جسٹس کرنن کو سپریم کورٹ نے اپنے عدالتی اختیارات اور انتظامی اختیارات استعمال کرنے پر امتناع عائد کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ وہ اُن کے معطلی کے احکام از خود نوٹ لیتے ہوئے جاری کرے گی ۔ ڈی جی پی مغربی بنگال اگر سپریم کورٹ کی خواہش کے خلاف کارروائی کریں تو اُنھیں معطل بھی کیا جاسکتا ہے ۔ سپریم کورٹ قبل ازیں جسٹس کرنن کے 4 مئی کو ڈاکٹروں کے ایک بورڈ کی جانب سے جسے کولکتہ میں سرکاری ہاسپٹل کی جانب سے مقرر کیا جائے گا طبی معائنے کے احکام جاری کرچکی ہے ۔