طالبان کی لڑائی کا آغاز، افغان حکومت کی امن بات چیت کی پیشکش مسترد

کابل۔ 25 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) طالبان نے اپنے موسم بہار کے سالانہ حملوں کا آغاز کردیا اور اس طرح انہوں نے افغان حکومت کی امن بات چیت کی پیشکش کو عملاً مسترد کردیا ہے۔ ساتویں صدی کی مشہور اسلامی جنگ جو مدینہ منورہ میں لڑی گئی تھی، جس میں مسلمانوں نے مشرکین کو شکست فاش دی تھی جسے الخندق سے موسوم کیا گیا تھا، طالبان نے بھی اپنے نئے آپریشن کو آپریشن خندق سے موسوم کیا ہے۔ طالبان خصوصی طور پر امریکی فورسیس اور ان کے انٹلیجنس ایجنٹس کے علاوہ ان کے داخلی حامیوں کو بھی نشانہ بنائیں گے۔ طالبان کے ایک ترجمان نے بتایا کہ یہ آپریشن دراصل امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے گزشتہ سال اگست میں افغانستان کے لئے نئی حکمت عملی کے اعلان کے ردعمل کے طور پر کیا جارہا ہے جس نے امریکی فورسیس کیلئے شورش پسندوں کے خلاف کارروائی کرنے کے مزید راستے پیدا کئے ہیں۔ سالانہ موسم بہار کے حملے دراصل روایتی طور پر نام نہاد لڑائی کے سیزن کے آغاز کا نام ہے، حالانکہ اس سال موسم سرما میں طالبان نے افغانستان اور امریکی فوج کے ساتھ لڑائی کا سلسلہ جاری رکھا تھا۔ یہی نہیں بلکہ طالبان نے کابل میں بھی کئی سلسلہ وار حملے کئے جن میں سینکڑوں افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔